دُلہن نے دولہا کو تھپڑ مارا کیونکہ وہ گُٹکا کھا رہا تھا ۔۔ کراچی کی تو آدھی سے زیادہ عوام گُٹکا کھاتی ہے، اگر باقی لڑکیوں نے بھی ایسا کیا تو؟ عوام کے مزاحیہ تبصرے

ہماری ویب  |  Sep 09, 2021

کچھ روز قبل ایک خبر سامنے آئی تھی کہ ایک دلہن نے اپنے دولہا کو عین شادی کے منڈپ کر تھپڑ مار دیا کیونکہ وہ گٹکا کھا رہا تھا ، دُلہن غصے میں دولہے کو فوری گٹکا تھوکنے کا کہتی ہے جس پر دولہا اپنی ہونے والی بیوی کا حکم مانتے ہوئے فوراََ منڈپ سے اُٹھتا ہے اور تقریب میں موجود خواتین کو ہٹاکر گٹکا تھوکتا ہے۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی، اس کے بعد لوگوں نے مزاحیہ و دلچسپ تبصرے کئے، کوئی انسٹاگرام پر ان کا مزاق اڑاتا رہا تو کوئی فیس بُک پر۔ یہ تو خیر بھارتی شادی تھی، لیکن اس پر پاکستانی صارفین نے بھی دلچسپ کمنٹس کئے تھے۔

ایک صارف نے تو یہ ہی کہہ دیا کہ آدھے سے زیادہ کراچی کی عوام گٹکے کھاتی ہے، اگر ان کی شادیوں پر بھی یوں دلہنیں تھپڑ جڑنے لگیں تو ہر طرف تپھڑوں کی برسات ہوگی، کوئی جوتا مارے گی، تو کہیں دلہن کو ہی شادی سے انکار کر دیا جائے گا، کہیں دولہے والے لڑکی کے کردار پر ہزار انگلیاں اٹھا کر چلے جائیں گے۔

گُٹکا دراصل ہے کیا جو اس کو کھانے والوں پر لوگ یوں تنزیہ ہنستے ہیں؟ گٹکا ایک مصالحہ ہوتا ہے جس میں جوز جوتری، پستہ، کتھا، لونگ، الائچی اور چھالیہ وغیرہ ڈال کر بناتے ہیں، لیکن اس میں جو سپاری استعمال ہوتی ہے وہ ناقص معیار کی ہوتی ہےساتھ ہی اس میں تمباکو اور کچھ کیمیائی مادے اور خوشبو ڈال کر اسے بنایا جاتا ہے، البتہ اس میں نیکوٹن کی بڑی مقدار ڈالی جاتی ہے جو ایک قسم کا نشہ آور نیند اور دماغی سکون کے لئے ہوتا ہے جس سے اکثر لوگوں کے دماغ سُن ہو جاتے ہیں، لیکن ایک مرتبہ جو یہ کھانا شروع کردے وہ اس کا عادی ہو جاتا ہے اور چھوڑنے پر مطمئن نہیں ہوتا۔

نشہ کوئی بھی ہوجان لیوہ ہوتا ہے، اسی طرح گٹکا بھی جان لیوہ ہے ، جس سے جگر اور بیک وقت میں معدہ بھی خراب ہوتا ہے۔ اس لئے اس کو کھانے سے منع کیا جاتا ہے، مگر پاکستان اور خصوصاً کراچی والوں کا تو نام بدنام ہے کہ یہ سب سے زیادہ گٹکا کھانے والوں کا شہر ہے۔

اگر اس دلہن کی طرح باقی دلہنیں بھی شوہروں کو راہِ راست پر لانے کے لئے ایسی حرکتیں کریں تو یہ بالکل نامناسب اور معیوب لگے گی، لیکن اگر اس سے کوئی شخص گٹکا کھانے سے رُک جائے تو یہ ایکا چھا اقدام ثابت ہوگا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More