ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سر پر ہے لیکن اسے سے پہلے ہی پاکستان ٹیم کے بیٹنگ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہی کی کرکردگی پر بات کرتے ہوئے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے مصباح الحق اور وقار یونس کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ بس قومی کرکٹ ٹیم کی تباہی پر یہی کہنا چاہتا ہوں کہ ایک ہلکا کھیلنے والے نے اور ایک تیز کھیلنے والے نے ہمارے کھیل کو تباہ کر دیا۔
ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انکا مزید کہنا تھا کہ یہ سارا بورڈ چیئرمین کا قصور ہے کہ وہ کیوں ایسے نارمل کھیلنے والے لوگوں کو آگے لے آتے ہیں جن سے ہوتا کچھ نہیں ہے۔
اسی انٹرویو کے دوران ان سے سوال کیا گیا کہ ہم ایسی پرفارمنس کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت سکتے ہیں جس کے جواب میں راولپنڈی ایکسپریس کا کہنا تھا کہ جی ہاں بلکل ہم یہ ورلڈ کپ جیت سکتے ہیں کیوں کہ یہ ورلڈ کپ متحدہ عرب امارات میں ہو رہا ہے اور اس کےگراؤنڈ کا سب سے زیادہ علم پاکستان کو ہے اور پاکستان ہی واحد ملک ہے جو بھارت کو یہاں ہرا سکتا ہے اور بھارت کو ہرانا کسی گورے کے بس کی بات نہیں۔ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہا کہ ہمیں سن 1999 کا ، 2011 کا ورلڈکپ جیتنا چاہیے تھا اور اب 2021 کا ورلڈکپ تو ہے ہی ایک پلیٹ میں پڑا ہوا جسے ہمیں ہر صورت جیتنا چاہیے۔
جہاں مصباح الحق اور وقار یونس کے استعفیٰ کی خبر نے تمام کرکٹ کے شائقین کو چونکا کر رکھ دیا ہے کہ آخر انہوں نے اس موقعے پر ایسا کیوں کیا وہیں یہ بات بھی واضح ہے کہ انکی سربراہی میں کرکٹ ٹیم ساؤتھ افریقہ، زمبابوے اور انگلینڈ میں کچھ زیادہ بہترین کارکردگی نہیں دیکھا پائی اور اسی وجہ سے یہ دونوں ہمیشہ سے ہی عوام کی تنقید کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ رواں برس 17 اکتوبر سے متحدہ عرب امارات میں شروع ہو رہا ہے جس میں پاکستان کا پہلا ہی میچ روایت حریف بھارت سے 24 اکتوبر کو ہوگا۔