کھیرا سلاد میں استعمال ہونے والا ایک عام پھل ہے، جس کو کسی بھی وقت کھالیا جاتا ہے جس سے نہ صرف جلد اچھی ہوتی ہے بلکہ مختلف بیماریوں اور ڈپریشن جیسے جان لیوہ مرض کو بھی کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ کھیرا کاٹتے وقت اکثر بچے یا بڑے اس کے اوپر کے تھوڑے سے حصے کو کاٹ کر آپس میں ضرور رگڑتے ہیں اور پھر ایک جھاگ اس کا نکلتا ہے، کچھ کھیروں میں وہ تھوڑا سا گاڑھا اور کچھ میں وہ پانی کی طرح کا ہی ہوتا ہے۔ اکثر لوگ کہتے ہیں کہ یوں کھیروں کو رگڑنے سے اس کی کڑواہٹ کم ہو جاتی ہے۔
لیکن اس بات میں کتنی حقیقت ہے؟
ڈیلی میل اور ایٹ ٹاس کی ایک تحقیق کے مطابق:
''
کھیرے میں زیادہ کڑواس کی وجہ سورج کی تپش کا زیادہ ہونا اور کھیرے کی فصل کو پانی کی کم مقدار ملنا ہے، جس کی وجہ سے اکثر کھیرے کڑوے ہو جاتے ہیں، دراصل پودوں کے پتوں میں کھانا بنتا ہے، اور جب تیز تپش کی وجہ سے کھیرے کے پتوں میں موجود کلوروفل گہرا اور کالا ہونے لگتا ہے جس سے کیمیکل کھیرے کے اندر شامل ہوتا ہے اور وہ کڑوا ہو جاتا ہے۔
''
جھاگ کیوں بنتے ہیں اور کڑوا کرنے سے کیسے بچائیں؟
جب ہم کھیرے کے اوپری حصے کو کاٹ کر رگڑتے ہیں تو اس سے کھیرے کی کڑواہٹ ختم نہیں کی جاسکتی ہے، البتہ اس کیمیکل کی تاثیر کو کسی حد تک کم کیا جاسکتا ہے جو کھیرے کے کڑوے ہونے کی وجہ بنتا ہے۔ اب جھاگ آنے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ کلوروفلیس کیمیائی مادہ جو کھیرے میں پتے سے منتقل ہوتا ہے وہ اپنا اثر زائل کرنے لگتا ہے یوں یہ جھاگ آتے ہیں۔
اب کیسے کھیرا استعمال کریں؟
کھیرے کو دھو کر چبا کر کھائیں یا کاٹ کر، اس کو رگڑ کر کھائیں یا نمک کے ساتھ یہ آپ کی اپنی مرضی ہے البتہ اس کا چھلکا ہر گز نہ اتاریں، کیونکہ یہ افایدت کا اہم ذریعہ ہے۔