ہمارے ارد گرد چند عام وہ چیزیں جو ہم تقریبا روزانہ ہی دیکھتے ہیں ان کا مشاہدہ کرتے ہیں اور ان کے بارے میں بات چیت کرتے ہیں دراصل ان کے اندر سائنس پوشدیدہ ہوتی ہے۔
کیا آپ نے کبھی دیکھا ہے کہ جب آپ پانی سے بھرے گلاس میں پنسل ڈالتے ہیں تو اس کی شکل بگڑ جاتی ہے اور ایسا لگتا ہے جیسے یہ ٹیڑھی ہوگئی ہو۔ یا کیا آپ نے محسوس کیا ہے کہ بجلی ہمیشہ زگ زیگ کی شکل میں کیوں ہوتی ہے؟ اسی طرح اور بھی کئی سوال ہمارے ذہنوں میں پیدا ہوتے ہیں جن کے جواب جاننا بھی ضروری ہوتا ہے کہ آخر ایسا کیوں ہے۔
بالکل ویسے ہی آج ہم بات کریں گے اور یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ کیا واقعی ہوائی جہاز کا سایہ ٹیک آف کے وقت گراؤنڈ سے غائب ہوجاتا ہے اور کیوں؟ آپ نے شاید اس حوالے سے سوچا نہیں ہوگا یا آپ کا اُس جانب دھیان نہیں گیا ہوگا۔ لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے؟
کوئی بھی دھندلی چیز جو روشنی کے درمیان کھڑی ہوتی ہے، اس معاملے میں زمین ہمیشہ ایک سایہ بناتی ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ ہوائی جہاز زمین پر سایہ کیوں نہیں ڈالتے؟" فطری طور پر یہ غلط ہے۔
بلکہ صحیح سوال یہ ہونا چاہئے کہ پرواز کے دوران ہم زمین پر ہوائی جہاز کا سایہ کیوں نہیں دیکھتے؟
ایک ویب سائٹ کے مطابق کمرشل فلائٹ والا ہوائی جہاز 35،000-40،000 فٹ کی بلندی پر سفر کرتا ہے۔ اس اونچائی پر ، آپ ہوائی جہاز کو بھی نہیں دیکھ سکیں گے ، زمین پر اس کے سائے کو چھوڑ دیں۔ یہاں تک کہ اگر وہی ہوائی جہاز زمین سے چند سو فٹ کی بلندی سےنیچے اڑتا ہے ، تب بھی آپ اس کا سایہ نہیں دیکھ پائیں گے۔
تاہم اگر ہوائی جہاز زمین سے صرف چند فٹ کے فاصلے پر فٹ پر اڑ رہا ہے تو آپ کو یقیناً اس کا سایہ نظر آئے گا۔ اسی لیے ہوائی جہاز کا سایہ ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران نظر آتا ہے۔
ہوائی جہاز بہت چھوٹے ہیں کا جملہ عجیب لگ سکتا ہے ، لیکن اگر آپ روشنی کے منبع کے حوالے سے ہوائی جہاز کے ساخت کو دیکھیں، جو اصل میں سورج کی ہوتی ہے، اور یہ زمین کی سطح سے کتنا دور ہے ، آپ سمجھ جائیں گے ایک ہوائی جہاز زمین پر ایک مخصوص سایہ ڈالنے کے لیے بہت معمولی چیز ہے۔