پودوں کی اہمیت کا اندازہ انسان شاید ہی لگا سکیں، کیونکہ یہ جہاں ہماری صحت کو بہتر سے بہتر کرتے ہیں، وہیں یہ ماحول دوست بھی ہیں، کہتے ہیں کہ تنہائی میں انسان کا بہترین ساتھی کتابیں ہوتی ہیں، لیکن زندگی میں انسان کا سب سے بہترین ساتھی یہ پودے ہوتے ہیں جوکہ ہمارے کھانے پینے سے لے کر ہماری خوبصورتی دونوں میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
ہماری ویب میں ہم آپ کو مختلف ایسے پودوں کے بارے میں بتا چکے ہیں جو سستے بھی ہیں اور گھر میں رکھنے کے لئے فائدے مند بھی ہیں۔ آج بھی ہم آپ کو ایسے ہی پودوں کے بارے میں کچھ مزید تفصیل سے بتانے جا رہے ہیں ۔
٭ منی پلانٹ:
منی پلانٹ جسے سائنسی زبان میں Epipremnum aureum، pinnatum اور Scindapsus aureus کہا جاتا ہے، اس کے بے شمار فوائد ہیں جن سے بہت کم لوگ واقف ہیں۔ اس کے علاوہ منی پلانٹ کے مزید نام ہیں جو کہ Pothos، Devils Ivy اور Silver Vine ہیں۔
گھر میں کیوں رکھنا چاہیے؟
پودوں کی ایک خاص ویب سائٹ flower aura کے مطابق منی پلانٹ گھر میں رکھنے سے بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں جن میں صحت پر اچھے اثرات اور دماغی تناؤ سے نجات سرِ فہرست ہیں۔
اس کے علاوہ کئی لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ منی پلانٹ خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے، یہ پودا گھر مین رکھنے سے آمدنی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
خصوصیات
:
1) خوش قسمتی کی علامت
اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کئی ایسے پودے ہیں جنہیں گھر میں رکھنے سے آپ کو مالی اور جسمانی طور پر فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ منی پلانٹ بھی ان ہی پودوں میں سے ایک ہے۔ اس خوشحالی لانے کا سبب قرار دیا جاتا ہے۔
2) ہوا کو صاف کرتا ہے
یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ منی پلانٹ ایک ایسا پودا ہے جو ہوا میں سے تمام زہریلے مادے اپنے اندر جذب کر لیتا ہے جب کہ ارد گرد کی آب و ہوا کو پاک اور صاف بنا دیتا ہے۔
3) خوبصورتی کی علامت
منی پلانٹ کو خوبصورتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اسے گھر میں کسی بھی بوتل یا گملے میں لگائیں، کچھ دن میں اس کی شاخیں بڑھ جائیں گی۔ آپ وہ گھروں میں لمبائی میں لگا سکتے ہیں۔ اس کی بیل بے حد خوبصورت لگتی ہے۔
4) ذہنی تناؤ سے نجات
اگر آپ ہر وقت پریشان رہتے ہیں یا انزائیٹی کا سامنا ہے تو گھر میں منی پلانٹ کا پودا ضرور رکھیں، یہ آب و ہوا کو تازہ بناتا ہے جس سے قدرتی طور پر آپ کا موڈ بہتر ہو گا۔ آپ اسے اپنے کمرے میں یا آفس کی ڈیسک پر رکھ سکتے ہیں کیونکہ یہ وہ پودا ہے جسے سورج کی روشنی درکار نہیں ہوتی اسی لیے اسے ان ڈور پلانٹ یعنی گھر کے اندر رکھے جانے والا پودا بھی کہا جاتا ہے۔
5) پھیپھڑوں کا کینسر:
منی پلانٹ پھیھپڑوں کے کینسر سے بچاتا ہے اور اس کے پتوں کا پانی پینے سے آپ کے وزن میں بھی کمی ہوتی ہے۔ منی پلانٹ آپ کسی کے گھر سے لیں تو ہو زیادہ جلدی بڑھتا ہے کیونکہ گھر کے پانی کا پودوں کے نشوونما پر الگ اثر پڑتا ہے اور نرسری سے لائے گئے پودوں کی نشوونما کا انحصار الگ غذا پر ہوتا ہے۔
٭ ایلوویرا:
ایلو ویرا میں اینٹی بیکٹیرئیل، اینٹی انفلیمیٹری اور اینٹی آکسیڈنٹ سے موجود ہوتا ہے۔ یہ بلڈ پریشر، شوگر اور وزن کو کنٹرول کرتا ہے، سن برن کو ختم اور دل کی صحت کے لئے مفید ہوتا ہے۔ اس کے بے شمار فائدے ہیں، یہ ہڈیوں کی مضبوطی، زچہ و بچہ کی صحت کے لئے بھی بہت فائدے مند ہے۔
ایلوویرا کا پودا آپ کو بازار سے 350 روپے میں آسانی سے مل جاتا ہے۔ ایک چھوٹے سے پودے کو لے کر کسی بڑے گملے میں ڈال دیں، اس سے آپ کو یہ فائدہ ہوگا کہ 2 ماہ بعد چھوٹا پودا بڑے پودے میں بدل جائے گا، ایک بات زیرِ غور رہے کہ ایلوویرا کے پودے کو بڑھنے کے لئے زیادہ جگہ چاہیئے ہوتی ہے اس لئے چھوٹے گملے کے پودے کو بھی بڑے گملے میں رکھ کر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
٭ یاسمین:
یاسمین یعنی چنبیلی کا پودا پاکستان کا قومی پھول بھی ہے۔ اس کی کئی اقسام ہے۔ یہ نہ صرف دل کے مریضوں کی طبیعت پر خوشگوار اثرات ڈالتا ہے اور نفسیاتی مریضوں کے علاج میں بھی مدد دیتا ہے۔ اس کو بیڈ رومز میں رکھنے سے سانس کے مسائل بھی کنٹرول ہو جاتے ہیں۔
٭ نیاز بو:
نیاز بو پودینے کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے جس کی ایک قسم تلسی بھی ہے۔ نیاز بو کو انگریزی زبان میں sweet basil کہا جاتا ہے۔ یہ ایک بہت ہی فائدہ مند پودا ہے۔
فوائد:
کھانے کا ذائقہ
نیاز بو کے پتوں کو کھانے میں استعمال کیا جاتا ہے، اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے کھانوں کا ذائقہ لذیز ہو جاتا ہے۔ اطالوی لوگ اسے اپنے کھانوں میں لازمی استعمال کرتے ہیں۔ مختلف سلاد میں اسے خاص جز کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مشہور اطالوی کہاوت ہے کہ ''جہاں نمک کا استعمال ہوتا ہے وہاں سوئیٹ بازل (نیاز بو) بھی استعمال کیا جا سکتا ہے''۔
طبی فوائد
نیاز بو کے پتے صبح نہار منہ کھانے سے دل کی بیماری میں فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا پانی پینے سے جلد کے مسائل بھی حل ہو جاتے ہیں جیسا کہ داغ دھبے اور ضدی نشانات۔ نیاز بو کے پتے نہار منہ کھانے سے معدہ صاف ہوتا ہے۔ ایسے افراد جنہیں معدے کی پریشانی رہتی ہو، وہ نیاز بو کا استعمال اپنی غذا میں لازمی رکھیں۔
مچھر مکھیوں سے گھر پاک
نیاز بو کی خوشبو مچھر اور مکھیوں کو بے حد ناپسند ہوتی ہے، اِس لیے اگر یہ پودا آپ گھر میں لگائیں گے تو اِس سے آپ کے گھر میں مچھر اور مکھیاں نہیں آئیں گی، یوں آپ کا گھر ان سے پاک ہو جائے گا۔
چٹنی اور قہوے میں استعمال
نیاز بو کے پتوں سے چٹنی اور قہوہ بھی بنایا جاتا ہے۔ چٹنی کا ذائقہ کافی مزے دار ہوتا ہے جو کہ پیٹ کی بیماریوں کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ قہوہ بھی معدے کے لیے کافی فائدہ مند ہوتا ہے۔
گھر میں اگانے کا آسان طریقہ:
٭ نیاز بو کے پودے کو زمین اور گملے دونوں میں اگایا جا سکتا ہے۔ اگر آپ اپنا پودا بڑا اگانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے 12 انچ کا گملا لیں۔
٭ گملے کے سوراخ کو کسی پتھر کی مدد سے ڈھک دیں، اگر پتھر نہیں تو کاغذ کو تین چار بار تہہ کر کے اُس سے گملے کا سوراخ ڈھک لیں۔
٭ اس کی مٹی تیار کرنے کے لیے تین حصے مٹی لیں اور ایک حصہ گوبر کی کھاد لے لیں۔ اِن کو اچھی طرح ملا کر گملے میں بھر لیں۔
یاد رکھیں جکہ اس پودے کو زیادہ کھاد کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اگر اِس کو زیادہ کھاد دی جائے تو اِس کے پتوں کا ذائقہ کم ہونے لگتا ہے۔
٭ گملا تیار کرنے کے بعد اس میں بیج ڈالے جائیں گے۔ اِس کے بیج ہر جگہ آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔ نیاز بو کے بیج ہم فروری کے مہینے میں لگا سکتے ہیں۔ بیج لینے کے بعد مٹی میں ایک سینٹی میٹر کا سوراخ کریں اور اِس میں بیج ڈال دیں اور پھر سوراخ کو مٹی سے ڈھک دیں ساتھ ہی پانی بھی دیں۔
٭ گملے کو کسی ایسی جگہ رکھ دیں جہاں سورج کی دھوپ چھن کے آ رہی ہو۔ تقریباً ایک ہفتے بعد بیج سے پودا نکل آئے گا۔ جب پودا پانچ انچ بڑا ہو جائے تو اس کو دھوپ میں رکھا جا سکتا ہے۔ پودے کو ہر روز پانی دیں اگر گرمی ذیادہ ہو جائے تو دن میں دو بار پانی دیں۔
٭پیس لیلی:
پیس لیلی گھر کی خوبصورتی کو بڑھانے میں اور تازگی کو برقرار رکھنے میں کار آمد ہو سکتا ہے۔ پیس لیلی آپ کے گھر سے ان نقصان دہ جراثیموں کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہیں جو کہ آپ کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ پیس لیلی نمی کی سطح کو بر قرار رکھنے میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔
کمرے کو مہکانے میں پیس لیلی بہترین ہے۔