بچے کی پیدائش کے بعد گزرتے وقت کے ساتھ جسمانی تبدیلیوں پر والدین کو سب سے زیادہ غور کرنا چاہیئے اور جسم کا جو حصہ ان کو عام حالت سے ہٹ کر لگنے لگے اس پر ڈاکٹر سے لازمی رجوع کرلیں کیونکہ اکثر اوقات والدین خود کوئی غیر حالت محسوس کرتے ہیں اور پھر جب کسی سے تبصرہ کرتے ہیں تو لوگ کہہ دیتے ہیں کہ یہ تو نارمل ہے، بچہ بڑھے گا تو جسم بھی بڑھے گا۔ جوکہ ایک بڑی غلطی ہے۔ بالکل ایسی ہی ایک غلطی شیری فرننڈس نامی خاتون نے کی اور اب وہ اس پر پچھتا رہی ہیں۔

شیری فرننڈس
کہتی ہیں کہ :
''
جب میری بچی انجیلیکا 4 ماہ کی ہوئی تو اس کا جسم بڑھنے لگا تو عام طور پر بچوں کا نہیں ہوتا، لیکن میرے گھر والوں نے کہا کہ نہیں بچی ہے بڑھے گی یہ، میں نےغور نہ کیا، مگر پھر 6 ماہ کے بعد بچی کی ناف پھولنے لگی اور نارمل سے بالکل الگ لگنے لگی تو میں قریبی ڈاکٹر کے اپس گئی تو انہوں نے الٹراساؤنڈ کیا جس میں معلوم ہوا کہ بچی کا دل بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اور اس میں مائع مادے بیشمار ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے جسم میں خون کی ترسیل بھی کم ہوگئی ہے اور بچی کو رسٹرکٹوو کارڈیو مایوپیتھی نامی بیماری ہوگئی جو کم ہی لوگوں کو ہوتی ہے اور اس کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں۔
''
اب بچی کی طبیعت کیسی ہے؟
خاتون مذید بتاتی ہیں کہ:
''
انجیلیکا کی عمر اب 4 سال ہوگئی ہے اور اس وقت ڈاکٹر میری بچی کو جواب دے چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر ایک سال کے اندر بچی کی دل کی پیوند کاری نہیں ہوئی تو یہ اسی سال میں مر جائے گی۔
''
شیری یہ بھی کہتی ہیں کہ:
''
پچھلے 6 مہینے میں میری بچی کی ڈھیروں سرجریاں ہوئیں ہیں، جس سے اس کے جسم پر ڈھیروں نشانات اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ میری بچی قیامت خیز مناظر ان 4 سال میں دیکھ چکی ہے، مجھے ڈر لگتا ہے کہ اتنی سی عمر میں اتنا درد سہنے کے بعد بھی اگر وہ جانبر نہ ہوسکی ، میں دعا کرتی ہوں کہ خُدا میری بچی کو زندگی و صحت دیں۔
''