ویسے تو دنیا زمانے کے حساب سے تبدیل ہو رہی ہے، موبائل فون اور ٹیکنالوجی انسان کو نئی جدتوں سے روشناس کرا رہی ہے۔ چاہے چہرے کو جانچ کر حفاظتی طریقے یا پھر ٹچ اسکرین۔ یہ سب زمانے میں آںے والی جدتوں کا نتیجہ ہے۔
لیکن آج آپ کو بتائیں گے کہ کس طرح نئی ٹیکنالوجی نے مشہور شخصیات کو جو کہ اب اس دنیا میں نہیں ہی زندہ کر دیا ہے۔
ایسا ہی کچھ البرٹ آئنسٹائن کیساتھ ہوا ہے۔ البرٹ آئنسٹائن دنیا کے معروف سائنسدان تھے جنہوں نے رلیٹیوٹی تھیوری سمیت کئی تھیوریز دی تھیں، سیب نیچے کیوں گرتا ہے؟ اس کی وجہ بھی البرٹ آئنسٹائن نے بتائی تھی۔
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آئنسٹائن کے روبوٹ کا چہرہ انہی کے اصلی جسم کی طرح ترتیب دیا گیا ہے، اس ویڈیو میں روبوٹ کو دیکھا جا سکتا ہے جو کہ اصلی معلوم ہوتا ہے۔
البڑت آئنسٹائن کا یہ روبوٹ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، کمپیوٹرائزڈ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے ممکن ہوا ہے۔ جبکہ دوسرے روبوٹ بھی کسی اصلی انسان سے کم نہیں ہیں، یہ روبوٹ ایک انسان کی طرح ہی کام کرتا ہے، اس کی حرکت اور چل قدمی بھی انسان ہی کی طرح معلوم ہوتی ہے۔
جب کہ عین ممکن ہے مستقبل میں عمران خان سمیت کئی دیگر مشہور شخصیات کے بھی روبوٹ بنائے جائیں اور منفرد طریقے سے ان مشہور شخصیات کو خراج تحسین پیش کیا جائے۔