والدین اپنے بچوں کے شوق اور لگن کو دیکھتے ہوئے ان کی پسند اور مرضی کی ہر چیز انہیں فراہم کرتے ہیں بالکل ایسا ہی 19 سالہ شہزور کاشف کے والدین نے کیا، جس نوجوان نے آج پاکستانی کی بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سر کر لیا ہے اور دنیا بھر میں سب سے زیادہ کم عمر ترین کوہ پیما بن گیا ہے۔ یہ بچہ 11 سال کی عمر سے کوہ پیمائی کا شوقین ہے اور اس کے والدین نے کبھی اس کے شوق کو کم نہ ہونے دیا اور ہمیشہ اس کی تائید کی اور اب اس نے اپنے والدین سمیت پورے ملک کا نام روشن کر دیا ہے۔ شہزور نے بچپن ہی سے کرکٹ کو پسند کیا اور کلب لیول کی کرکٹ بھی کھیلی پھر اس نے کوہ پیمائی کے شوق کو جاری رکھتے ہوئے کانٹریکٹ کے ذریعے ٹرینرز اور مخلتف کوہ پیماؤں کے ساتھ جانا شروع کیا، سب ان کو اپنے اسکواڈ میں بچ سمجھ کر رکھ لیتے تھے مگر اب یہ بچہ پاکستان کا نام روشن کرچکا ہے۔

شہزور کے والدین اس پر فخر بھی کرتے ہیں اور آج ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ:''
شہروز کو پہاڑوں پر جانے کا شوق ان کے ساتھ گئے آفس ٹرپ کے دوران ہوا اور اسی دوران شہروز نے پہلی بار کسی پہاڑ پر جانے کی خواہش کی جسے گائیڈ کے ساتھ کر بھیج کر پورا کیا۔
''
شہروز نے کچھ سال قبل ایک عہد کیا تھا کہ ان کی زندگی کا یہ مقصد ہے کہ وہ لازمی کے ٹو ماؤنٹ ایورسٹ سر کرکے دکھائیں گے اور آج انہوں نے اپنا وعدہ پورا کر دیا۔