بچہ بہرہ بھی ہو سکتا ہے اور۔۔ بچوں کی ناف کی صفائی کیوں کرنی چاہیے؟

ہماری ویب  |  Jun 12, 2021

نومولود بچوں کو دیکھ کر والدین کوشش کرتے ہیں کہ ان کو بہت آرام اور سکون سے اطمینان سے گود میں لیں، کہیں ان کے جسم کا کوئی حصہ دُکھ نہ جائے، کہیں بچے کو کسی بھی طرح تکلیف نہ ہو۔ وہیں کپڑے تبدیل کرواتے وقت مائیں بھی بہت احتیاط برت رہی ہوتی ہیں کہ کہیں بچے کے بازو یا پسلی میں تکلیف نہ ہو جائے۔

لیکن اس سب کے ساتھ بچوں کی صاف صفائی بھی کرنا ضروری ہے، اکثر مائیں بچوں کے کان اور ناف کو صاف کرتے ہوئے گھبراتی ہیں کہ کہیں ناف میں وہ ایئر سٹک زور سے نہ چلی جائے یا اگر انگلی پر تیل لگا کر اور کپڑے سے صاف کر ہی ہوں تو وہ زور سے نہ لگے۔ آج ہماری ویب کے اس سائنس فیچرڈ آرٹیکل میں ہم آپ کو بچوں کی ناف کی صفائی کرنے کے حوالے سے بتانے جا رہے ہیں کچھ خاص باتیں جو ہر ماں کے لئے جاننا لازمی ہیں۔

بچوں کی ناف کی صفائی کرنے کے فائدے:

٭ بچوں کی ناف کو اگر صاف نہ کیا جائے تو اس میں موجود نیولیئکل مادہ ناف میں جمنے لگتا ہے جس سے بچوں کے دماغ کی رگیں سُن ہو جاتی ہیں۔

٭ ناف کے اندر سے معدے تک ایک رگ جاتی ہے جسکے اطراف اگر صفائی نہ ہو تو معدے میں جراثیم پیدا ہونے لگتے ہیں اور جلد ہی ہاضمے کا نظام متاثر ہونے لگتا ہے اور بچے کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

٭ جن بچوں کی ناف ایک ماہ میں ایک مرتبہ بھی صاف نہ کی جائے، ان کو کانوں سے کم سُنائی دیتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کانوں سے ناف تک جس راستے خون کی ترسیل ہوتی ہے اس کا جوڑ بھی ناف کے اندر کھلتا ہے اور اگر وہ صاف نہ ہو تو کان میں بھی مائع منتقل ہونے لگتا جس سے بہرہ پن ہوتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More