خریداری کرنے کے لئے مختلف مالز وغیرہ میں جائیں تو آپ کو ان کے باہر سب سے پہلے شاپنگ ٹرالیاں نظر آتی ہیں، جن کو یدکھ کر آپ کو فوراً ہی اٹھا لیتے ہیں، کوئی زیادہ سامان لینے کے لئے بڑی والی ٹرالی کا انتخاب کرتا ہے تو کوئی چھوٹی والی ہینڈ ٹرالی اور کچھ لوگ باسکٹ ہی لے لیتے ہیں، جبکہ اکثریت ایسی ہے جو دونوں قسم کی ٹرالیاں لے کر جاتی ہے۔
پاکستان میں جہاں شاپنگ مالز میں رش بہت زیادہ ہوتا ہے اور کاؤنٹر پر بیٹھے لوگ جلدی جلدی کام نہیں کر رہے ہوتے تو بل بھروانے کے لئے لمبی لائنیں لگی ہوئی ہوتی ہیں۔ ایسے میں کس قسم کی ٹرالی کا انتخاب کرنا عقل مندی کہلاتا ہے؟
ہم نے کچھ لوگوں سے ان کی رائے جانی، جن میں سے اکثریت کا یہی کہنا تھا کہ چھوتی والی ہینڈ باسکٹ ساتھ رکھیں، جہاں دیکھیں بڑی ٹرالی کی لائنیں کمبی ہیں، وہاں چھوٹی باسکٹ کی لائن میں لگ کر جلدی بل بھروا کر گھر کو چلے جائیں کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ بڑی والی ٹرالی میں ہم تین حصے سامان رکھ لیتے ہیں اور یوں سارا بل ایک مرتبہ بھروا دیتے ہیں۔
آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ مالز مالکان نے بڑی اور چھوٹی ٹرالی صرف اس لئے نہیں بنائی کہ کم سامان ہے تو چھوٹی اور زیادہ سامان ہے تو بڑی ٹرالی لے لو۔ انہوں نے دراصل بڑی ٹرالی یوں بنائی ہے کہ اس کو چلانے میں آسانی رہتی ہے اور کسٹمر سامان رکھتے چلے جاتے ہیں انہیں وزن کا اندازہ نہیں ہوتا اور یوں سب زیادہ خریداری کرلیتے ہیں۔ اب چھوٹی ٹرالی کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ بوڑھے اور چھوٹے بچے تو مالز میں آتے ہیں وہ اپنے لئے یہ چھوٹی باسکٹ لیں اور من پسند سامان رکھتے جائیں۔
چھوٹی ٹرالی کے نیچے پہیے نہیں ہوتے، اس کی ایک خاص وجہ یہ ہے کہ اگر بچہ سامان گھسیٹتے ہوئے گر گیا تو نقصان مالز میں موجود سامان کا ہوگا کوئی سامان ٹوٹ جائے کچھ گرجائے تو، اس لئے اس کو ہاتھ کی مناسبت سے ہی بنایا جاتا ہے کہ جب وزن اٹھایا نہیں جاتا تو لوگ اس میں سامان نہیں رکھتے۔
ہر مال میں ٹرالی سے متعلق ایک بات مشترکہ ہوتی ہے اور وہ یہ ہے کہ چھوٹی ٹرالیاں کم اور بڑی زیادہ ہوتی ہیں کیونکہ بیچنے والے کو زیادہ سامان بیچنے کی خواہش ہوتی ہے۔