جلد کے مسائل، خوبصورت بال اور۔۔۔جانیں بیری کے پتوں کے 5 فوائد

ہماری ویب  |  Jun 03, 2021

قدرتی چیزیں ہر لحاظ سے فائدہ مند ہوتی ہیں چاہے پھل ہو، سبزی یا پھر پتے۔ بیری بھی ایک ایسا پھل ہے جس کے پتے بھی فائدہ مند ہیں۔

بیری کے پتے خوبصورتی کے لیے مفید ثابت ہوسکتے ہیں، انہیں فوائد کے بارے میں بتائیں گے، جن کے بارے میں اکثر لوگ نہیں جانتے۔

موسمی جلدی بیماریوں کے خلاف مؤثر ہتھیار:

اکثر بڑے بزرگ بیری کے پتوں سے نہانے کا مشورہ دیتے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ بیری کے پتے آپ کے چہرے پر موجود جراثیم کے خلاف موثر ثابت ہوسکتے ہیں۔ جبکہ موسمی جلدی بیماریوں کے خلاف بھی بہترین ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

بیری کے پتوں میں موجود وٹامن:

بیری میں موجود وٹامنز کیل مہاسوں، داغ دھبے، جھائیاں ختم کرسکتا ہے۔ جبکہ بیری کے پتوں کو پیس کر چہرے پر لگایا جاسکتا ہے۔

بیری کے پتوں سے توند کم کرنا:

توند کم کرنا اکثر لوگوں کی خواش ہوتی ہے، بیری کے استعمال سے توند کو کم کیا جاسکتا ہے۔ پیٹ کی چربی ختم کرنے کے لیے یہ دیسی ٹوٹکا اکثر لوگ استعمال کرتے ہیں۔

بیری کی راکھ جو کہ پنسار کی دکان سے خریدی جاسکتی ہے یا پھر درخت سے تازہ حالت میں بھی نکالی جاسکتی ہے۔ ڈیڑھ ماشہ سے چھ ماشے تک راکھ کی مقدار عرق مکو اور عرق بادیاں پانچ پانچ تولے کے ساتھ صبح چند دن تک استعمال کرنے سے بدن کی چربی پگھلنے لگتی ہے اور بڑھا ہوا پیٹ کم ہونے لگتا ہے۔

بیری کے پتوں کا قہوہ اور فوائد:

بیری کے پتوں کو پانی میں ابالیں اور اس میں نمک شامل کرلیں، اس قہوے کے غراروں سے آپ گلے کی خراش، منہ کے چھالوں، منہ کی سوزش، مسوڑوں سے خون اور انفیکشن کے خلاف فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ یہ قہوہ زبان پھٹنے پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

بیری کے پتوں سے بالوں کی خوبصورتی میں اضافہ:

بیری کے پتوں کی لیپ سر پر لگانے سے بال لمبے، ملائم، چکمدار ہوسکتے ہیں۔ جو خواتین بال لمبے کرنے کی خواہشمند ہیں وہ اس لیپ کو 40 دن تک تقریبا ایک گھنٹے کے لیے سر پر لگالیں، اور بالوں کو سادہ پانی سے دھولیں۔

بیری کو پتے لگانے سے شیمپو کی ضرورت نہیں پڑتی، کیونکہ بیری ایک قدرتی شیمپو ہے۔ بیری کے پتوں کے استعمال سے ڈائے کیے ہوئے، روکھے بالوں کو صحتمند بنایا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More