دوائی گولیاں، کیپسولز کھانے کسی کو بھی پسند نہیں ہیں، ہاں اگر یہ بیوٹی کیپسولز ہوں، خوبصورتی کو بڑھانے والے ہوں تو سب ہی شوق سے کھاتے ہیں۔ لیکن ان تمام کیپسولز میں دو چیزیں بالکل یکساں ہوتی ہیں، ایک تو یہ کہ مختلف رنگوں میں ہوتے ہیں کوئی لال، تو کئی نیلا، کوئی ہرا، تو کوئی گلابی رنگ میں نظر آتا ہے اور دوسری بات جو ان میں یکساں نظر آتی ہے وہ یہ ہے کہ ایک ہی کیپسول دو رنگوں میں ہوتا ہے، ایک سرا نیلا تو دوسرا پیلا یا سفید ہوتا ہے، اس طرح کے کیپسولز استعمال کرنے کا اتفاق تو آپ کا بھی ہوا ہوگا۔
لیکن کبھی سوچا ہے کہ یہ رنگ برنگے کیپسولز کیوں ہوتے ہیں؟ دراصل اس کی دو وجوہات ہیں جو یہ ہیں:
کیپسول مختلف رنگوں میں ہونے کی ایک وجہ یہ ہے کہ کون سی بیماری میں کون سے رنگ کا استعمال جسم کو طاقت دے سکتا ہے، اس مرض کے لئے وہی رنگ کا استعمال کرتے ہوئے کیپسول تیار کیئے جاتے ہیں۔
ایک ہی کیپسول کے دو مختلف رنگ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ایک طرف کے حصے میں مرض کے کنٹرول کی دوائی رکھی جاتی ہے اور دوسری طرف کے حصے میں اس کو بند کرنے کے لئے ایک کوور لگایا جاتا ہے جس کے اندر ایسے سائیکلک ذرات ہوتے ہیں جو دوائی کو کیپسول کے اندر محفوظ بناتے ہیں۔