لینس کا استعمال کریں مگر ذرا احتیاط سے۔۔ لینس استعمال کرنے سے قبل یہ ضروری باتیں جان لیں تاکہ آپ کسی بڑے نقصان سے محفوظ رہ سکیں

ہماری ویب  |  May 25, 2021

عام طور پر دنیا کی نئی ایجادات انسان کو فائدہ ہی پہنچاتی ہیں مگر ہر ایجاد کے جہاں فوائد ہیں وہیں نقصانات بھی ہیں۔ لینس بھی ایک ایسی ہی ایجاد ہے جو کہ انسان کی خوبصورتی میں اضافہ تو کرتی ہے ہی ساتھ ہی ساتھ کم بینائی والے افراد کو بینائی میں مدد بھی کرتی ہیں۔

ویسے تو لینس کے فوائد اور استعمال کا طریقہ کار لینس کے ساتھ موجود کسٹمر بک میں موجود ہوتا ہے مگر کیا یہ معلوم ہونا ضروری نہیں کہ لینس استعمال کرتے وقت کن کن چیزوں سے احتیاط ضروری ہے۔

آج انہیں چند چیزوں سے احتیاط کے بارے میں آپکو بتائیں گے۔

لینس کا استعمال سوئمنگ کے دوران آپکو مشکل میں ڈال سکتا ہے۔ سوئمنگ پول کے پانی میں موجود کلورین آپکے لینس کو متاثر کرسکتا ہے جس سے آپ کے لینس آپکی آنکھوں کو انفیکشن زدہ کر سکتے ہیں۔

نہاتے وقت لینس لگانا آنکھوں کو خطرناک حد تک متاثر کرسکتا ہے۔ لینس سمیت نہانے سے آنکھوں میں جلن اور دھندلاپن کی شکایات عام ہوجاتی ہیں۔ کیونکہ پانی میں موجود بیکٹیریا آنکھوں کے لینس کو متاثر کرتے ہیں اور پھر لینس آنکھوں کو متاثر کرتے ہیں۔

واضح رہے اس انفیکشن کا ٹریٹمنٹ کافی لمبا ہوتا ہے اور کئی مرتبہ تو ٹرانسپلانٹ تک کروانا پڑ جاتا ہے۔

جم کے دوران نکلنے والا پسینہ اگرچہ آپکی صحت کے لیے اچھا ہے مگر اس پسینے میں موجود بیکٹیریاز آپکے لینس کو متاثر کرتے ہیں۔ آپ بےچینی محسوس کرتے ہو، آنکھوں میں ہونے والی خارش بھی پسینے کی وجہ سے ہوتی ہے اور آپ رگڑ رگڑ کر آنکھوں کو مسلتے ہو، عین اسی وقت جراثیم آپکی آنکھوں کو متاثر کر رہےہوتے ہیں۔

لینس بنانے والی کمپنی اکثر یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ لینس رات کو سوتے ہوئے بھی پہن سکتے ہیں مگر یہی دعویٰ آپکی آنکھوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

دن بھر میں آپ لاتعداد چیزوں کو ہاتھ لگاتے ہیں اور اسی دوران کئی جراثیم آپکے ہاتھوں پر لگتے ہونگے۔ اور اگر ان جانے میں وہی ہاتھ آپ نے آنکھوں میں لگالیئے اور پھر سو گئے تو جراثیم آپکی آںکھوں کو رات بھر انفیکشن سے ہمکنار کردیں گے۔

واضح رہے آنکھوں کو بند کیے رکھنا جراثم کے لیے بہترین موقع ہوتا ہے جب وہ آپ کی آنکھوں کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ ماحول جراثیم کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More