قسمت والا ہوں اللہ نے بیٹیوں کی رحمت سے نوازا بیٹا نہ ہونے کا کوئی دکھ نہیں کیونکہ ۔۔ شاہد آفریدی اپنی بیٹیوں کا بتاتے ہوئے

ہماری ویب  |  May 19, 2021

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی پاکستان کی وہ اہم ترین شخصیت ہیں جنہیں صرف اپنے ہی ملک میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہے۔جارہانہ بلے بازی کرنے والے بوم بوم آفریدی کی سوشل میڈیا فین فالوؤنگ بھی لاکھوں میں ہے۔

شاہد آفریدی اکثر پروگراموں میں اپنے دل کی بات سب کے ساتھ شئیر کرتے نظر آتے ہیں۔ سابق کھلاڑی نے حال ہی میں ایک پروگرام کے دوران ایسی بات کہہ دی کہ لوگ انہیں داد دینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

جیسا کہ سب اجنتے ہیں کہ شاہد آفریدی 5 بیٹیوں کے والد ہیں۔ ان کی پانچوں بیٹیاں انشا، اقصیٰ، اسمارہ، اجوہ اور سب سے چھوٹی اروا آفریدی جو ابھی محض ایک یا ڈیڑھ برس کی ہے۔

شاہد آفریدی نے چند روز قبل نجی چینل کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے بتایا میں بہت قسمت والا ہوں کہ خدا نے مجھے بیٹیوں سے نوازا اور میں نے ہر بیٹی کے ساتھ اپنی قسمت کو بدلتے ہوئے دیکھا ہے۔ میزبان نے لالہ سے سوال کیا بدقسمتی ہمارے معاشرے میں ایسا ماحول ہے جہاں بیٹوں پر زیادہ زور دیا جاتا ہے اور جن کے یہاں اولاد نرینہ نہیں ہوتی انہیں طعنے دئیے جاتے ہیں۔

شاہد آفریدی نے میزبان کے سوال کے جواب میں کہا ہم پٹھانوں میں بھی اولاد نرینہ پر زور دیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ لوگ بیٹا ہونے کے لیے تعویذ بھی بنواتے ہیں۔ لیکن میں ان سب چیزوں کے سخت خلاف ہوں۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے میں جس کو اولاد دیتا ہوں اس کو کہتا ہوں اب جاؤ فکر نہ کرو کیونکہ باپ کا سہارا میں بنوں گا لہٰذا ان باتوں کو غلط تو نہیں کہا جاسکتا، قرآن پر ہمارا ایمان اور یقین ہے۔

لالہ نے مزید کہا میں سمجھتا ہوں اللہ تعالی نے باپ اور بیٹی کا اور ماں اور بیٹے کا رشتہ بنایا ہے۔ پہلے میری بیوی کو بھی بیٹا نہ ہونے کی کمی محسوس ہوتی تھی لیکن بعد میں اس کو اس لیے فکر نہیں ہوئی کیونکہ اس کا شوہر مطمئن ہے اور اسے کوئی مسئلہ نہیں کہ بیٹا ہے یا نہیں۔

لالہ نے کہا میری اہلیہ کومعلوم ہے کہ میں اپنی بیٹیوں سے بے حد پیار کرتا ہوں اور میں اپنی بیوی کو بھی سمجھاتا ہوں جس کی وجہ سے میری بیوی بھی اس بات سے مطمئن ہے کہ ہمارا بیٹا نہیں ہے۔

خیال رہے کہ شاہد آفریدی اپنے نام سے فاؤنڈیشن بھی چلا رہے ہیں اور ان کی بیٹیاں بھی اپنے والد کے ہمراہ فاؤنڈیشن کے کاموں میں ہاتھ بٹاتی رہتی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More