جس طرح جنگوں کے نام موجود ہیں جنہیں آج ان کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اسی طرح سمندری طوفانوں کے بھی نام ہیں جن کی بنا پر انہیں یاد کیا جاتا ہے۔ آپ کو بتاتے ہیں کہ سمندری طوفان کا نام کیسے رکھا جاتا ہے، کون رکھتا ہے اور کس جگہ سمندری طوفان کا نام رکھا جاتا ہے۔
سمندری طوفانوں پر نظر رکھنے کے لیے 6 علاقائی میٹرولوجیکل سینٹرز قائم ہیں جو طوفانوں سے متعلق آگاہی، پیشگی اطلاعات، ہدایات فراہم کرتا ہے۔
جبکہ پاکستان میں آنے والے سمندری طوفانوں کے نام بھارتی شہر نئی دہلی میں موجود علاقائی سینٹر میں رکھے جاتے ہیں، یہ علاقائی سینٹر 13 ممالک کےممبران پر مشتمل ہے۔ ان 13 ممالک میں پاکستان، بھارت، بنگلادیش، قطر، سری لنکا، ایران، مالدیپ، میانمار، عمان، سعودی عرب، تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات اور یمن شامل ہیں۔
بحیرہ عرب اور بنگال میں بننے والے سمندری طوفانوں کے نام کی زمہ داری اس علاقائی سینٹر کی ہے جو کہ نئی دہلی میں واقع ہے۔ سمندری طوفانوں کے نام رکھنے کے کچھ اصول ہیں جیسے کہ نام سیاسی اور ثقافتی لحاظ سے قابل قبول ہو، آسان ہو اور 8 الفاظ پر مشتمل ہو۔
پاکستان نے بھی سمندری طوفانوں کے نام ترتیب دیے تھے جن میں گلنار، توبہ، پرواز، بادبان، گلاب جو کہ باضابطہ طور پر سمندری طوفانوں کے نام رکھے گئے۔