جسم میں ہونے والی تبدیلیاں خواتین میں مختلف جبکہ مردوں میں الگ نوعیت کی ہوتی ہیں۔ آپ نے اکثر دیکھا ہو گا کہ مردوں کے گلے کی طرف ایک ابھار ہوتا ہے جسے کچھ لوگ ہڈی بھی کہتے ہیں۔
اس حوالے سے عیسائی روایت کے مطابق یہ بات مشہور ہے کہ جب حضرت آدم علیہ السلام نے شیطان کے بہکاوے میں آکر جنت کا سیب کھایا تھا تو اس کا ایک ٹکڑا ان کے حلق میں پھنس گیا تھا اور گلے کا وہ مقام پھول گیا تھا.
تاہم سائنس کے مطابق گلے پر موجود ابھار یعنی "ایڈمز ایپل" دراصل آواز کی نالی اور اعصاب کی حفاظت کرنے والی کرکری ہڈی پر مشتمل ہوتا ہے جسے ’’تھائیرائیڈ کارٹی لیج‘‘ کہا جاتا ہے. البتہ آواز میں بھاری پن کی وجہ بھی اسی تھائیرائیڈ کارٹی لیج کی جسامت ہوتی ہے.
آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ بچپن میں لڑکوں اور لڑکیوں کی آواز میں کچھ خاص فرق نہیں ہوتا جبکہ اکثر لڑکوں کی آوازیں بالغ ہونے پر زیادہ بھاری ہوجاتی ہیں کیونکہ بلوغت تک پہنچنے پر ان کی تھائیرائیڈ کارٹی لیج بھی جسامت میں خاصی بڑی ہوجاتی ہے.
مردوں میں گنج پن:
یقیناً یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ خواتین کے مقابلے میں مردوں میں زیادہ گنج پن ہوتا ہے۔ جنوبی کوریا میں اس حوالے سے ریسرچ کی گئی جس میں ماہرین نے بتایا کہ جو مرد طویل وقت کیلئے کام کرتے ہیں ان کے گنجا ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے، ہفتے میں 52 گھنٹے سے زیادہ کام کرنے والے مردوں کے کے گنجا ہونے کا امکانات دیگر مردوں کی نسبت دوگنا تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کیونگ ہون نے بتایا کہ زیادہ وقت تک کام کرنے سے انسان جس ذہنی تناﺅ اور پریشانی کا شکار ہوتا ہے، اس سے سر کی کھوپڑی کے ہارمونز پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں بالوں کی نشوونما رک جاتی ہے اور بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔