پیدا ہوا تو گھر میں بہت غربت تھی پھر 10 سال کی عمر میں نوکری شروع کر دی تاکہ ۔۔ مشہور اداکار عمر شریف اپنی زندگی کے تلخ سچ بتاتے ہوئے

ہماری ویب  |  Apr 16, 2021

پاکستانی اداکار عمر شریف جنہوں نے شوبز انڈسٹری میں ایک طویل عرصے سے اپنے منفرد مزاحی انداز سے لوگوں کے دلوں میں ایک خاص جگہ بنائی ہوئی ہے۔

اداکار عمر شریف ندا یاسر کے پروگرام میں حال ہی میں نظر آئے جہاں انہوں نے اپنے ماضی اور کامیابی کی ترقی کے سفر کو واضح کرتے ہوئے بتایا کہ کیسے مجھے ایک چھوٹے اداکار سے بڑے اداکار کا رول ملا اور وہ کامیابی کی طرف گامزن ہوگیا۔ جانیں عمر شریف نے کیا بتایا؟

عمر شریف بتاتے ہیں:

'' مجھے ایمرجنسی اداکار کہا جاتا تھا، جب کوئی اداکار نہ ہوتا تو اسٹیج ڈرامے دے دیئے جاتے تھے، ایسے میں ایک مرتبہ میں آدم جی ہال میں کسی اداکار کی غیرموجودگی کے کردار کی پریکٹس کر رہا تھا، کہ برابر والے ہال کےڈائریکٹر نے فون کیا اور فوری بلایا، میں ان کے پاس گیا تو وہ کہتے ہیں ارے یار عمر آج تو تجھے مرکزی اداکار کا ہندو کردار کرنا ہے، اور 2 گھنٹے ہیں، جلدی خؤد کو تیار کر اور اسکرپٹ دیکھ، میں نے پوچھا اتنی اچانک، تو بتایا گیا کہ مرکزی کردار کا انتقال ہوگیا ہے رات کو جس وجہ سے یہ سب اچانک ہو رہا ہے، جس پر مجھے دھچکا لگ گیا، میں دل ہی دل میں رویا بھی لیکن پھر کام کو دیکھتے ہوئے اسکرپٹ پڑھی خود کو سنبھالا اور جب اسٹیج پر گیا تو ہندو مالا کے ابتدائی جملے ہی بولے تھے کہ وہاں بیٹھے شرکاء نے اتنی تالیاں بجائیں کہ میں ڈر گیا، مگر کامیابی سے کام جاری کیا، یہ وہ وقت تھا جب کہ میرے کام کو سراہتے ہوئے مجھے سب سے بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا اور اس کے بعد 1 سال کا مکمل پراجیکٹ ملا اور پھر کبھی یوں چھوٹے رول ڈراموں اور فلموں میں نہ ملے۔''

کب کس وقت کامیابی اور عزت ہمیں ملتی ہے، یہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے اس لئے ہمت نہ ہاریں اور رونے نہ بیٹھ جائیں، رونے سے نہیں کام محنت سے اور کامیابی لگن سے ملتی ہے۔

بچپن کی یادیں بتاتے ہوئے کہتے تھے کہ:

'' پیدا ہوا تو گھر میں بہت غربت تھی پھر 10 سال کی عمر میں نوکری شروع کر دی تاکہ اپنی ماں کی روزانہ کی کھانے پینے اور گھر چلانے کی فکر کو دور کر سکوں، پھر خُدا کے فضل سے ہمیں بہت کچھ ملا اور میرے والد نے ناظم آباد میں ایک بلڈنگ بھی بنائی، زندگی کی مختلف تلخیاں بھی دیکھیں اور اب اپنے گھر میں موجود ہیں''

والدہ کے متعلق بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ:

''میں کبھی اپنی ماں کے پاؤں چومے بغیر گھر سے نہیں نکلا کیونکہ ماں کے پاؤں سے میری دل کو ٹھنڈک ملتی تھی جس سے میرا کلیجہ سکون میں آ جاتا تھا، میری ماں راتوں کو مجھے نیند میں دعائیں دیتی ہوئی سوتی تھی''

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More