والدین کو بچوں کے معاملے میں جس چیز کی سب سے زیادہ پریشانی رہتی ہے وہ ہے ان کا بستر کو گیلا کر دینا یعنی بستر پر پیشاب کر دینا ہے۔ چھوٹے بچوں کو مائیں پیمپر پہنا دیتی ہیں لیکن پریشانی اس وقت ہوتی ہے جب بچہ بڑا ہونے لگے اور اسے اپنے پیشاب پر قابو پانا نہ آتا ہو۔
5 سال تک کا بچہ رات میں پشاب پر قابو پانے میں دشواری محسوس کر سکتا ہے جبکہ ڈاکٹروں کے نزدیک اس عمر تک کے بچے کا بستر پر پیشاب کرنا عام بات ہے لیکن اگر 5 سال سے بڑا بچہ بستر پر پشاب کرتا رہے تو یہ یقیناً تشویش کی بات ہے۔ اگرچہ ایسا صرف 5 سے 10 فیصد بچوں میں ہوسکتا ہے۔
ایک سے دو فیصد 10 سے 12 سال تک کے بچوں میں بھی یہ مسئلہ موجود ہو سکتا ہے۔
بستر پر پیشاب کی وجوہات:
٭ وہ والدین جو بچوں کو بستر پر پیشاب کرنے پر ڈانٹتے ہیں، وہ یہ ہرگز نہ کریں کیونکہ اس سے آپ کا بچہ جذباتی طور پر خوفزدہ ہوتا ہے اور مسئلے پر قابو نہیں پا سکتا۔
٭ بچوں کی خوراک میں کمی رہ جانا یا کسی بیماری کا شکار ہونا جس کے باعث وہ پیشاب پر قابو نہیں رکھ پاتے۔
٭ والدین کوشش کریں کہ گھر میں ہونے والے لڑائی جھگڑے یا سختی وغیرہ سے بچوں کو دور رکھیں۔ یہ عوامل بچوں کے اعصاب کو کمزور کر دیتے ہیں۔
چھوٹے بچوں میں اس عادت پر کیسے قابو پایا جائے؟
1) والدین کو چاہیے کہ بستر پر جانے سے پہلے بچے کو 2 دفعہ لازمی بیت الخلاء لے کر جائیں۔
2) بچے کو پیار سے سمجھائیں اور اسے ذہنی طور پر تیار کریں کہ جیسے ہی پیشاب آئے فوراً ٹوائلٹ کا رخ کرے۔
3) کیفین والے مشروبات جیسے چائے یا کافی اور سافٹ ڈرنکس پشاب بڑھاتے ہیں لہٰذا والدین اس قسم کے مشروبات بچوں کو دینے سے گریز کریں۔
بڑے بچوں میں اس عادت پر قابو پانے کے طریقے:
1) پانچ سال سے زائد عمر کے بچے اگر بستر گیلا کریں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ باقاعدگی سے ان کا طبی معائنہ کروایا جائے۔
2) مارکیٹوں میں ایسی ڈیوائسز موجود ہیں جو بچے کے پیشاب کرتے ہی وائبریٹ کرنا شروع کر دیتی ہیں یوں بچہ فوراً اٹھ کر ٹوائلٹ جا سکتا ہے، 80 فیصد بڑے بچوں کو ان ڈیوائسز کی مدد سے ٹوائلٹ کے لیے جگایا جاسکتا ہے۔
3) ایسے بچے اعصاب کی کمزوری کا شکار ہو سکتے ہیں لہٰذا والدین کو چاہیے کہ ان کا نفسیاتی علاج کروائیں تاکہ بچہ بروقت سنبھل سکے۔
یاد رکھیں کسی بھِی طبی علاج اور دوائی دینے سے پہلے ضروری ہے کہ بچے میں بستر پر پشابب کرنے کی نفسیاتی وجوہات جیسے شدید ڈانٹ ڈپٹ، سختی وغیرہ کو ختم کیا جائے۔
٭ کیا آپ کے بچے کو یہ عادت ہے؟ آپ اس کی یہ عادت چھڑوانے کے لیے کیا اقدامات کرتی ہیں؟ ہمیں ضرور آگاہ کریں۔ ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ کر کے بتائیں۔