“خبردار اس شاپنگ کے بارے میں اپنی پھوپھو کو مت بتادینا ۔ یہ نہ ہو کہ ہمارے کپڑوں کو نظر لگادیں جب ہم شادی میں نئے جوڑے پہن کر جائیں گے تب انھیں دکھا کر جلائیں گے “
یہ جملے کہنے والی عاکفہ ہیں جو وقتا فوقتا اپنی پندرہ سالہ بیٹی حرا کے کان میں اس کی پھپھو کے خلاف کچھ نہ کچھ زہر اگلتی رہتی ہیں۔ یہ سوچے بغیر کہ حرا کے ذہن پر ماں کی اس تربیت کا کیا اثر پڑے گا۔
ہمارے معاشرے میں ایک عام تاثر ہے کہ پھوپھو تو ہوتی ہی بری ہیں ۔ ہم اکثرسوشل میڈیا پر ایسے میمز دیکھتے ہیں جہاں پھوپھو کو منفی یا حاسد کے روپ میں دکھایا جاتا ہے۔ لیکن کیا واقعی ان باتوں میں کوئی حقیقت ہے؟ نیچے ہم بات کریں گے ان رویوں پر جن کی وجہ سے ایک خوبصورت رشتہ ،منفی تاثر کا شکار ہے۔
پھوپھو بمقابلہ خالہ
اب یہ تو ایک فطری بات ہے کہ عورت جتنا بھروسہ اور محبت اپنی سگی بہن سے کرتی ہے نند سے تمام تر دوستی کے باوجود وہ محبت اور بھروسے کا تعلق قائم کرنا مکن نہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب یہ نہیں کہ بچوں کے حوالے سے بھی آپ تخفظات کا شکار رہیں۔ یہ ذہن میں رکھیں کہ آپ کی نند اپ کے شوہر کی اسی طرح بہن ہے جیسے آپ کی بہن آپ کی۔ اس لئے جیسا پیار خالہ اپ کے بچوں سے کرتی ہیں ویسا ہی پیار پھوپھو بھی کرتی ہیں۔ بلاوجہ کی مقابلہ بازی کر کے بچوں کے دلوں میں نفرت کا بیج نہ بوئیں۔
ڈانٹنا دشمنی نہیں ہوتا
ساتھ رہیں یا الگ ۔ پھوپھو شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ اگر وہ بھتیجے بھتیجیوں کی سرزنش کریں یا ہلکا پھلکا ڈانٹ دیں تو اس کو دشمنی نہیں سمجھنا چاہئیے ۔ جب بچے غلطی کرتے ہیں تو ماں باپ بھی ڈانٹتے ہیں اور اکثر اوقات بچوں کو کسی ایسی ضد سے روکنے کے لئے جو ان کے لئے خطرے کا باعث ہو ہلکی پھلکی ڈانٹ آپ کی انا کا مسئلہ ہر گز نہیں۔ اسی طرح پھوپھو کے لاڈ پیار کو بھی دکھاوے کا نام دیا جاتا ہے ۔ زرا سوچیں کیا آپ اپنی بہن کی اپنے بچوں سے محبت کو بھی دکھاوے کا نام دینا پسند کریں گی؟
نند بھاوج کی لڑائی میں بچوں کا کردار
یہ بھی ہوتا ہے کہ گھروں میں ہونے والی لڑائی میں دانستہ یا نہ دانستہ طور پر بچوں کو گھسیٹا جاتا ہے۔ جیسے کسی تلخ کلامی کے بعد بچوں کو لے کر کمرے میں بند ہوجانا، سلام کرنے یا ساتھ کھانا کھانے سے روک دینا یا بچوں کے ساتھ گھلنے ملنے پر ناراضی کا اظہار کرنا بچوں کے دل میں یہ خیال مضبوط کردیتا ہے کہ پھوپھی نے ہی میری ماں کا دل دکھایا ہے جس کی وجہ سے وہ ناراض ہیں اور اب ماں کو خوش رکھنے کے لئے بچہ خود بھی پھوپھو سے کٹا کٹا رہنے لگتا ہے۔
پھپھو سے چند گزارشات
یہ تمام باتیں جو اوپر بیان کی گئی ہیں یہی چیزیں آپ کو بھی سوچنے کی ضرورت ہے۔ جیسے بھابھی سے ہونے والی تلخ کلامی کا غصہ بچوں پر ناراضی دکھا کر نہ نکالیں۔ کسی بھی صورت میں بچوں کے سامنے ان کی ماں کی برائی نہ کریں بچے بہت حساس ہوتے ہیں اور اپنی ماں کے حوالے سے کوئی بھی منفی بات ان کو ہمیشہ کے لئے آپ کے خلاف کرسکتی ہے۔ بچوں پر ہاتھ نہ اٹھائیں یہ کام ان کے ماں باپ کے لئے ہی چھوڑ دیں اور خاص مواقعوں پر پیار کا اظہار کرنے کے لئے حسبِ استطاعت تحفے دیں ۔
ہر رشتہ خوبصورت ہوتا ہے اور خونی رشتوں کی یہ خصوصیت ہے کہ یہ ختم کرنے کے باوجود ختم نہیں ہوسکتے تو کیا برا ہے اگر آپس کی نفرتیں بھلا کے پیار محبت سے رہا جائے۔ دلوں میں میل، قطع تعلقی اور بدزبانی تو ہمارے مذہب میں یوں بھی گناہ ہے تو بہتر یہی ہوگا کہ ہم آپس کی رنجشیں بھلا کر اپنے دلوں کو ایک دوسرے کے لئے وسیع کرلیں ۔ ایک پیار بھرے رشتے کو منفی کے بجائے محبت کی پہچان دیں۔