ٹائر کو پنکچر ہونے سے کیسے بچائیں؟ جانیں 3 بہترین حل

ہماری ویب  |  Feb 08, 2021

گاڑی کے ٹائرز کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے ،گاڑی کے ٹائرز کے ساتھ لاپرواہی نہ برتی جائے اور اس کو اچھی طرح چیک کیاجائے تو حادثات سے کافی حد تک محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

ٹائر کو پنکچر سے بچانے کے لیے کچھ کارآمد طریقے آج ہم کو بتائیں گے۔

1- آپ یہ اندازہ نہیں لگا سکتے کہ نئے ٹائرز کی زندگی کتنی ہے یعنی وہ تک آپ کا ساتھ دے سکتا ہو اور انہیں کب تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس لیے کیونکہ ٹائر مختلف مٹیریل کے مختلف حصوں سے تیار کردہ ہوتا ہے، یہاں تک کہ ٹائر کا ربڑ اور اس کی پرفارمنس مختلف فیکٹریوں کی وجہ سے متاثر ہوتی ہے جیسا کہ ڈرائیونگ، موسم اور اسٹوریج کی کنڈیشنز۔ اس لیے ڈرائیوروں کو روزانہ اپنے ٹائر چیک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ بھی دیکھیں کہ انہیں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔

ٹائروں کی ریگولر انسپکشن کے ساتھ ساتھ اگر آپ کی گاڑی کے ٹائر دس سال سے زیادہ پرانے ہیں تب بھی آپ کو انہیں فوراً تبدیل کروانا چاہیے اور ٹائر تبدیل کروانے کے لیے آپ کو گاڑی بنانے والی کمپنی کی ہدایات پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔

2- پنکچر سے بچانے کا دوسرا حل یہ ہے کہ آپ کی گاڑی کے ٹائروں کا پریشر گاڑی میں موجود وزن کے مطابق ہو۔ مثال کے طور پر اگر گاڑی میں سامان ہے یا بہت زیادہ مسافر ہیں تو آپ کو ٹائروں میں اس پریشر سے زیادہ کی ضرورت پڑے گی جو ایک مسافر کی موجودگی میں ہونا چاہیے۔

پچھلے ٹائروں کا کنکشن الگ ہوتا ہے اور وہ اسٹیئرنگ ویل سے نہیں جڑے ہوتے، جس کی وجہ سے ڈرائیونگ کے دوران یہ معلوم کرنا مشکل ہوتا ہے کہ روڈ پر gripping مناسب ہے یا نہیں۔ اس لیے تجویز کی جاتی ہے کہ آپ نئے ٹائر استعمال کریں اور انہیں اپنی گاڑی کے پچھلے پہیوں میں لگا لیں تاکہ ایمرجنسی بریکس کی صورت میں آپ کی گاڑی کے کنٹرول سے باہر ہونے کا خطرہ کم ہو اور مشکل صورت حال میں کہ آپ کی گاڑی کا روڈ پر کنٹرول برقرار رہے۔

3- گاڑی کا ٹائر پنکچر ہونے کی صورت میں مارکیٹ میں خاص قسم کے محلول( کیمیکلز ) دستیاب ہیں جو ٹائر کو پنکچر ہونے سے بچا سکتا ہے۔ وہ کیمیکلز کام کچھ اس طرح کرتے ہیں کہ ٹائر میں یہ کیمیکل باریک باریک جگہوں سے ائیر پریشر کے ذریعے باہر آتا ہے جو باہر آتے ہی سخت ہوجاتا ہے اور جہاں پنکچر ہوگا اسے بند کر دے گا۔ یہ کیمیکل گاڑی کے ٹائر لائف کے لیے بہت مؤثر چیز ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More