سنگین بیماری بھی ہو سکتی ہے! کیا آپ بھی اپنے بچے کی ناک میں انگلی ڈالنے کی عادت سے تنگ ہیں؟ جانیں اسے چھڑوانے کے 3 آسان طریقے

ہماری ویب  |  Feb 08, 2021

بچوں کی پیدائش کے بعد کئی ایسی باتیں ہوتی ہیں جن کی طرف والدین کی توجہ دلانا انتہائی ضروری ہوتا ہے، ان ہی میں سے ایک عادت ہر وقت ناک میں انگلی ڈالے رکھنا ہے۔

بچے جب بڑے ہونے لگتے ہیں تو وہ ہر چیز کرتے ہیں جو انہیں سامنے والا کرتا نظر آ رہا ہوتا ہے۔ تاہم والدین کے لیے جو عادت سب سے زیادہ پریشانی کا باعث بنتی ہے وہ ہے ناک میں انگلی ڈالنا۔ کیونکہ نا صرف یہ عمل کئی بیماریوں کی وجہ بنتا ہے بلکہ انتہائی گندا بھی لگتا ہے۔

آج ہماری ویب آپ کو بچوں کی اسی عادت کو چھڑوانے کی کچھ ترکیبیں بتانے جا رہی ہے۔

3 کارآمد طریقے یہ ہیں۔

1) بچے کو سخت لہجے میں کہنے کے بجائے پیار سے سمجھائیں

سب سے اہم بات! والدین جب بھی بچوں کو ناک میں انگلی ڈالے دیکھتے ہیں جو فوراً غصے سے اس کا ہاتھ چھڑک دیتے ہیں یا اسے ڈانٹتے ہیں، بچے اس ردعمل کا اظہار تو نہیں کرتے لیکن سائیکلوجیکل طور پر ان میں بار بار وہ چیز کرنے کا شوق بڑھتا ہے جس سے انہیں روکا جائے۔

والدین کو چاہیے کہ بچے کی کاؤنسلنگ کریں، پیار سے اسے سمجھائیں اور بتائیں کہ اس حرکت کے نتیجے میں اسے کن کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

2) جب ناک میں انگلی ڈالیں فوراً ان کے ہاتھ دھلوائیں

اگر بچے کی یہ عادت چھڑوانی ہے تو تھوڑی محنت تو آپ کو بھی کرنا پڑے گی۔ جب بھی دیکھیں کہ آپ کا بچہ ناک میں انگلی ڈال رہا ہے تو فوراً اس کے ہاتھ دھلوائیں۔ ایک وقت آئے گا جب بچہ اس سے تنگ آجائے گا اور یہ عادت ترک کر دے گا۔

3) اسے کھیلنے کے لیے ہاتھ میں کچھ نا کچھ ضرور دیں

جب بچہ فارغ ہوتا ہے یا ٹی وی دیکھ رہا ہوتا ہے، زیادہ تر یہ کام اسی وقت کرتا ہے۔ آپ اسے کوئی اسٹف ٹوائے دلوا دیں یا کوئی پزل ہاتھ میں دیں جس سے وہ کھیلتا رہے۔ اس سے آپ کے بچے کا دھیان بنٹا رہے گا اور وہ اس گندی عادت سے محفوظ رہے گا۔

٭ تاہم واضح رہے بچے کے مسلسل ناک میں انگلی ڈالے رکھنے سے اسے سنگین بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر آپ کی ناک میں سخت انفیکشن ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے نا ختم ہونے والی چھینکیں ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ ناک سے خون بھی آ سکتا ہے اور ناک چِھل سکتی ہے۔

٭ دیگر بیماریوں کے حوالے سے بات کریں تو بچے ان ہی ہاتھ سے کھانا کھاتے یا منہ پر لگاتے ہیں جس سے جراثیم ان پر حملہ آور ہو جاتے ہیں۔

امید کرتے ہیں کہ یہ معلومات آپ کے لیے کارآمد ثابت ہو گی، اس حوالے سے ہمیں اپنی قیمتی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔ ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ کریں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More