اے ٹی ایم استعمال کرتے ہیں تو ہو جائیں ہوشیار! جانیں کس کس طریقے سے آپ کو لوٹا جا سکتا ہے؟ بڑے نقصان سے بچنے کے طریقے

ہماری ویب  |  Feb 03, 2021

اے ٹی ایم مشین دنیا بھر میں ہزاروں اور لاکھوں افراد کے لیے کسی بھی نعمت سے کم نہیں۔ چاہے آپ کو اپنے اکاؤنٹ سے جتنے مرضی پیسے ہی کیوں نا نکالنے ہوں، آپ چاہے دنیا کے کسی بھی کونے میں کیوں نا ہوں، بس اے ٹی ایم مشین آس پاس لازمی ہونی چاہیے۔


اس سے آپ آرام سے پیسے نکال کر اپنی ضروریات پوری کر سکتے ہیں۔ لیکن جہاں سہولت ہوتی ہے وہیں کچھ پریشانیاں اور فراڈ بھی لازمی ہوتے ہیں۔

آپ نے پاکستان کے کئی شہروں بالخصوص کراچی میں ضرور سنا ہو گا کہ اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے گئے اور وہیں کچھ افراد نے ان کے پیسے چھین لیے یا ان کا کارڈ چوری کر کے یا اکاؤنٹ ہیک کر کے پیسے نکال لیے۔

آج ہم آپ کو وہ عام غلطیاں بتانے والے ہیں جو اے ٹی کارڈ رکھنے والے افراد اکثر و بیشتر ہی کر دیتے ہیں۔

کارڈ کا ڈیٹا کیسے چوری ہوتا ہے؟

دراصل آپ کے کارڈ پر موجود مقناطیسی پٹی سے تمام اہم ڈیٹا چوری کر لیا جاتا ہے، جس کے لیے مشین میں کارڈ پاکٹ میں اسکینر نصب ہوتا ہے۔ تاہم اس کے ساتھ ہی مشین کے کی پیڈ پر ایک اور کی پیڈ نصب کر دیا جاتا ہے جو آپ کے کارڈ کا خفیہ پن کوڈ محفوظ کر لیتا ہے۔ تاہم کچھ جگہوں پر خفیہ کیمرے بھی نصب ہوتے ہیں۔


ماہرین کے مطابق یہ معلومات کسی بھی دوسرے کارڈ پر باآسانی منتقل کی جا سکتی ہیں جو کہ دنیا کہ کسی بھی کونے میں بیٹھ کر پیسے چوری کرنے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔

اے ٹی ایم فراڈ سے کیسے بچا جائے؟

٭ سب سے پہلے آپ اپنے آس پاس کی چیزوں سے باخبر رہیں، اگر آپ کو محسوس ہو کہ اے ٹی ایم مشین کو کسی قسم کا نقصان پہنچایا گیا ہے یا دیگر بیرونی فٹنگ مشین میں جوڑی گئی ہے یا وائرنگ لوز نظر آئے، تو فوری طور پر یہ اطلاع بینک کو دیں۔ ایسے اے ٹی ایم کو ہرگز استعمال نہ کریں۔


٭ اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ جو اے ٹی ایم مشین آپ استعمال کر رہے ہوں وہ بارونق علاقے میں ہو۔ سنسان یا اندھیری جگہ پر نصب اے ٹی ایم مشین کے استعمال سے گریز کریں۔

٭ اگر آپ اے ٹی ایم مشین میں کچھ بھی مشکوک علامت دیکھیں تو فوری طور پر ٹرانسیکشن کو منسوخ کر دیں اور وہاں سے باہر چلے جائیں۔


٭ ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ لوگوں کو دو اکاؤنٹس رکھنے چاہئیں، جن میں سے ایک اکاؤنٹ کا اے ٹی ایم یا ڈیبٹ کارڈ جاری کروائیں اور اس اکاؤنٹ میں صرف ضرورت کے مطابق رقم رکھیں تاکہ ہیکنگ کی صورت میں آپ کسی بھی بڑے نقصان سے بچ سکیں۔

٭ بینک کو ہمیشہ وہ فون نمبر فراہم کریں جو آپ کے استعمال میں ہو، اگر فون نمبر تبدیل بھی کر لیں تو فورا بینک کو اطلاع دیں تاکہ اگر کوئی آپ کے اکاؤنٹ سے رقم نکلوا رہا ہو تو ٹرانسیکشن کا پیغام فوری طور پر آپ کے موبائل پر وصول ہو جائے۔

٭ پیسے نکلوانے کے بعد رسید کو اے ٹی ایم مشین میں ہرگز نہ چھوڑیں، اسے پھاڑ دیں یا اپنے پاس رکھیں۔


اس حوالے سے اپنی رائے کا اظہار ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ سیکشن میں لازمی کریں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More