کیا چین سے آئی کورونا ویکسین لگوانے کے لئے آپ تیار ہیں؟ نقصانات کے کیا خدشات ہوسکتے ہیں؟

ہماری ویب  |  Feb 03, 2021

دوست ملک چین کی جانب سے بطورِ تحفہ بھیجی جانے والی پانچ لاکھ ویکسین کے بعد کل وزیرِاعظم نے پورے ملک میں کورونا ویکسینیشن مہم کا افتتاح کردیا تھا البتہ تمام صوبوں میں اس مہم کا آغاز آج سے ہوگا۔

اس مہم کے مطابق تمام صوبوں میں کورونا ویکسینز سب سے پہلے فرنٹ لائن ورکرز کو مہیا کی جائیں گی ۔ فرنٹ لائن ورکرز سے مراد وہ تمام افراد ہیں جن کا تعلق صحت کے شعبے سے ہے کیونکہ وہ لوگ جن کا واسطہ براہِ راست کورونا کے مریضوں سے پڑتا ہے انھیں ہی کورونا سے متاثر ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہے اور وہی اس ویکسین کے سب سے زیادہ حقدار ہیں۔

عوام میں کورونا ویکسینز کے لئے بہت سے تخفظات پائے جاتے ہیں ۔ ہر بار اور ہر نئی چیز کی طرح اس ویکسین کےحوالے سے بھی بہت سی افواہیں گردش کررہی ہیں مثال کے طور پر کسی کا کہنا ہے کہ اس ویکسین کے زریعے دنیا کی آبادی کم کرنے کا پلان ہے تو کوئی کہتا ہے کورونا ویکسین کے پیچھے بل گیٹس کی انسان دشمن پالیسیز کارفرما ہیں ۔ جبکہ سب سے خطرناک افواہ تو یہ ہے کہ ویکسین میں سور اور دیگر حرام جانوروں کی چربی کی آمیزش کی گئی ہے جسے لگانے سے مسلمان اپنا ایمان کھو دیں گے۔ البتہ ان تمام افواہوں کا حقیقت سے کوئی لینا دینا نہیں۔ کورونا کی ویکسین دنیا بھر کے ماہرین کی انتہائی نگہداشت میں بنائی گئی ویکسین ہے جسے کئی بار مختلف جانوروں اور انسانوں پر ٹیسٹ کیا جاچکا ہے۔ اور اب تو یہ ویکسینز دنیا بھر میں بہت سے ممالک میں لگائی جا چکی ہیں اس لئے عوام بے فکر ہو کر کورونا ویکسینز لگوائیں اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔

سندھ میں فرنٹ لائن ورکرز کو کورونا ویکسینز لگانے کا عمل کراچی کے اوجھا اسپتال میں ہوگا جس کا افتتاح سندھ کے وزیرِ اعلی سید مراد علی شاہ کریں گے۔ اسی طرح صوبہ بلوچستان میں پانچ ہزار کورونا ویکسینز لگانے کا افتتاح وہاں کے وزیرِاعلی جام کمال خان کریں گے۔ یاد رہے یہ تمام ویکسینز فرنٹ لائن ورکرز کو حکومت کی جانب سے مفت لگائی جارہی ہیں اوروزیرِ اعظم نے اس عمل میں شفافیت کی یقین دہانی کروائی ہے۔

امید ہے عوام ویکسین کے حوالے سے حکومت کے ساتھ تعاون کریں گے جس سے وقت کے ساتھ ساتھ اس موذی وائرس پر قابو پانا ممکن ہوسکے گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More