اگر جہاز آپ کے بھی گھر کے اوپر سے گزرتا ہے تو ۔۔۔ جان لیں یہ کس خطرے کی گھنٹی ہوسکتی ہے؟

ہماری ویب  |  Feb 02, 2021

ایک منٹ رکیں اور گہری سانس لیں اور اب غور سے اپنے ارد گرد کے ماحول کا جائزہ لیں ۔ کیا آپ کو اپنے ارد گرد شور سنائی دے رہا ہے؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو جان لیں یہ شور جس کے آپ اس قدر عادی ہیں کہ اب یہ آپ کی روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکا ہے یہ اتنا نے ضرر ہر گز نہیں بلکہ یہ آپ کو مختلف بیماریوں حتی کہ دل کے امراض میں بھی مبتلا کرسکتا ہے۔

ہمارے آس پاس کس طرح کا شور ہوتا ہے اور وہ کس طرح ہمیں نقصان پہنچا سکتا ہے؟

اکثر جہاز کے گزرنے سے بچے ڈر کر رونا شروع کردیتے ہیں یہاں تک کہ بڑے بھی چونک جاتے ہیں اور ان کا دل بھی تیزی سے دھڑکنا شروع ہوجاتا ہے۔ یہ صورتِ حال ہرگز معمولی نہیں بلکہ کسی حد خطرناک ہے خاص طور پر ان لوگوں کے لئے جو پہلے ہی دل کی یا ڈپریشن جیسی بیماریوں میں مبتلا ہوں ۔ اس کے علاوہ ٹریفک کا شور ،بلند آواز میں ٹیلیویژن، ڑیڈیو سننا ، ہینڈز فری کا زیادہ استعمال ،لاؤڈ اسپیکر ، گھریلو اپلائنسز سے پیدا ہونے والا شور ہماری صحت کو بری طرح متاثر کرتا ہے جن کے باعث کام میں توجہ کھونا، نیند میں کمی اور ٹینیٹس ، انزائٹی اور ہائپرٹینشن جیسی خطرناک بیماریاں لاحق ہوسکتتی ہیں۔

گھریلو یا انفرادی سطح پر شور کی آلودگی کو کیسے کم کیا جاسکتا ہے؟

۔ گھر یا دفاتر میں استعمال ہونے والے اپلائینسز کو بند کردیں اور ضرورت کے وقت استعمال کریں۔

۔ ٹوٹے ہوئے یا خراب آلات کو آخری حد تک چلانے کے بجائے فوری مرمت کروا کر استعمال کریں۔

۔ ٹیلیویژن اور موبائل پر آواز کا تناسب معمول پر رکھنے والی ہدایات پر عمل کریں۔

۔ جس جگہ شور ہو وہاں سے خود دور رہیں۔

۔ درخت اور پودے لگائیں۔

حکومتی سطح پر شور کی آلودگی کو کیسے کم کیا جاسکتا ہے؟

۔ گاڑیوں کے ہارنز کا غیر ضروری استعمال روکا جائے۔

۔ لاؤڈ اسپیکرز کے استعمال پر پابندی لگائی جائے۔

۔ عوام کی تفریح کے مقامات پر شور اور موسیقی کے لئے جگہیں مخصوص کی جائیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More