ایوانِ بالا میں اسکول ،کالجز کے طلباء و طالبات کے لئے عربی زبان لازمی سیکھنے کے لئے بل پاس کر دیا گیا ہے۔ جس کے مطابق اب پہلی سے پرائمری کے بچوں کو بنیادی عربی کی تعلیم دی جائے گی اور چھٹی سے بارہویں تک عربی گرامر پڑھائی جائے گی۔
بل کے خلاف پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ یہ بل دراصل عربی کلچر کو پاکستان پر مسلط کرنے کی سازش ہے ۔ عربی کو ایک اختیاری مضمون کے طور پر رکھا جائے نہ کہ لازمی کیا جائے.
البتہ منسٹر محمد علی خان نے بل کا دِفاع کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ عربی قرآن مجید کی زبان ہے چنانچہ عربی کو سمجھنا ایک اچھا مسلمان بننے کے لئے ناگزیر ہے۔
بخیر(اچھا)، سيئة( برا) ، شکراً(شکریہ) اور اس جیسے بہت سے الفاظ سمجھنا اب بچوں کے لئے ضروری ہوگئے ہیں ۔
چند الفاظ آپ بھی پڑھ لیں تاکہ بچوں کو پڑھانے میں آسانی ہوسکے: