بختاور بھٹو کی شادی پاکستان کی عوامی شادی تھی جس کا انتظار ہر کسی کو تھا کیونکہ سب ہی جیالے یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ بختاور اپنی شادی پر تیار ہو کر کیسی دکھائی دیں گی کیا ان میں بھی اپنی والدہ جسیی شبیہہ نظر آئے گی یا یہ بلکل الگ انداز سے نظر آئیں گی۔
ان کی شادی بخیریت تو گزر گئی لیکن بختاور اپنی شادی کے دوران والدہ کو نہ بھول سکیں اور کچھ نئے انداز میں اپنی شادی کے دوران ماں کو یاد رکھتے ہوئے دوپٹے پر ایسا پیغام لکھوایا جسے ہر کوئی خوب پسند کر رہا ہے۔
آخر ایسا کیا پیغام لکھوایا ؟
پی پی رہنما شرمیلا فاروقی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بختاور بھٹو کے دوپٹے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ان کا پیغام بھی لکھا:
'' وہ دریا دیس سمندر تھی
جو تیرے میرے اندر تھی
وہ سوندھی مٹی سندھڑی کی
وہ لڑکی لال قلندر تھی''
یہ دوپٹہ بختاور نے اپنی مہندی کے موقع پر پہنا تھا جس پر تلے کی کڑھائی سے یہ اشعار اردو میں لکھے ہوئے ہیں۔