آپ نے اکثر یہ کہاوت سنی ہو گی کہ کسی بھی بڑے یا کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کہاوت کہاں سے مشہور ہوئی؟
آج ہم آپ کو اسی کی کہانی بتانے والے ہیں۔
دراصل ہوا کچھ یوں کہ ایک کمپنی نے اپنے ورکرز کے لیے ایک جھیل کے کنارے سیر و تفریح کا انتظام کیا۔ یہ جھیل مگرمچھوں سے بھری ہوئی تھی۔
کمپنی نے بطور تفریح لوگوں سے کہا: جو صحیح سالم اس جھیل کو پار کر لے گا اسے دس لاکھ ڈالر انعام ملے گا اور اگر مگر مچھوں نے اسے نگل لیا تو اس کے ورثاء کو دس لاکھ ڈالر ملے گا۔
ورکرز میں سے کسی کی ہمت نہیں ہوئی لیکن اچانک ان میں سے ایک شخص نے جھیل میں چھلانگ لگادی اور ہانپتے کانپتے بحفاظت پار کر گیا۔
اس مقابلے میں کامیاب ہو کر وہ آدمی اپنے گاؤں کا کروڑ پتی بن گیا لیکن اس نے معلوم کرنا چاہا کہ آخر اسے دھکا کس نے دیا تھا؟
بالآخر اسے معلوم ہوا کہ وہ اس کی بیوی تھی جس نے اسے پیچھے سے دھکا دیا تھا۔.
بس! اسی وقت سے یہ مقولہ مشہور ہو گیا کہ ''ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے''۔