رشتہ والی آنٹی کا دور ہوا پرانا! فیسبک کے وہ 3 گروپس کون سے ہیں جہاں آپ کسی کے لیے بھی بغیر پیسے دیے اچھا رشتہ ڈھونڈ سکتے ہیں؟

ہماری ویب  |  Jan 13, 2021

پاکستان کے بہت سے گھروں میں آج بھی یہ روایت بہت عام ہے کہ لڑکا یا لڑکی محبت کی شادی نہیں کر سکتے، ان کی ارینج میرج ہی ہو گی۔ جبکہ رشتہ کوئی جاننے والا بتا دے گا یا رشتہ والی آنٹی رشتہ کروائیں گی لیکن رشتہ والی آنٹی کا رواج گھروں میں اب تیزی سے کم ہوا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ جلد ختم بھی کر دیا جائے گا کیونکہ بہت سی لڑکیوں کے مطابق یہ رواج انہیں پسند نہیں۔

ہماری ویب اپنے پڑھنے والوں کے لیے ہمیشہ ہی عام گھریلو مشکلات کا آسان حل لے کر آتی ہے جبکہ آج بھی کچھ ایسا ہی ہے۔

چونکہ آج کا زمانہ انتہائی ڈیجیٹل ہو چکا ہے اور ہر چیز سوشک میڈیا پر ہو رہی ہے تو آج ہم آپ کو ان گروپس کے بارے میں بتائیں گے جو فیسبک پر رشتہ کے لیے بنائے گئے ہیں۔ ان گروپس پر آپ اپنی تصاویر اور ساری معلومات ڈال دیں، لوگ آُ سے خود بخود ہی رابطہ کرنا شروع ہو جائیں گے۔

Two Rings Official (GLOBAL)

فیسبک میں سرچ بار پر جائیں اور اس گروپ کا نام لکھیں اس کے بعد جوائن ریکویسٹ سینڈ کر دیں، کچھ دیر بعد گروپ ایڈمن آپ کو ایڈ کر لے گا۔ یہ گروپ فکیحہ خان نامی خاتون نے بنایا ہے جس کے لوگوں کی تعداد تقریباً 98 ہزار ہے۔ فکیحہ خان کے مطابق اب تک یہ گروپ 69 افراد کے رشتے کروا چکا ہے جو کہ اپنی زندگی میں بے حد خوش ہیں۔

SOUL WONDERS (official)

ایک اور گروپ سول ونڈرز نام کا ہے جہاں آپ اپنی پسند کی لڑکی یا لڑکے کا انتخاب کر سکتے ہیں، اس گروپ میں لوگوں کی تعداد تقریباً 43 ہزار ہے۔ ایک بار بس آپ کو ریکویسٹ بھیجنا ہو گی۔ اس کے بعد اپنی پروفائل اپ لوڈ کریں۔

Skip The Rishta Auntie

سکپ دی رشتہ آنٹی نامی یہ گروپ پر ان افراد کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہو سکتا ہے جو اپنے لیے ایک اچھے اور معقول رشتے کی تلاش میں ہیں۔ اس گروپ میں لوگوں کی تعداد اگرچہ محض دو ہزار کے قریب ہے لیکن یہ انتہائی کارآمد اور فائدہ مند گروپ ہے۔ آپ یہاں سے چاہیں تو اپنے لیے یا اپنے بھائی، بہن یا کسی بھی دوسرے رشتہ دار کے لیے پرفیکٹ میچ ڈھونڈ سکتے ہیں۔

٭ امید کرتے ہیں کہ ہماری ویب کے پڑھنے والوں کو ٹیم کی یہ کاوش پسند آئے گی جو حال اور مستقبل میں خصوصاؐ اپنے پڑھنے والوں کے لیے کی گئی۔ اپنی رائے کا اظہار ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کرنا نا بھولیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More