حال ہی میں کوئٹہ سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین نے دھرنا ختم کر دیا اور اپنے پیاروں کی میتیں دفنا دیں۔
تاہم کبر یہ سامنے آئی ہے وفاقی وزراء کی اکثریت نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ کوئٹہ جا کر ہزارہ کمیونٹی کا دکھ درد بانٹیں۔
یہ لوگ گزشتہ ایک ہفتے سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں اور اُس وقت تک اپنے پیاروں کی میتیں دفنانے سے انکار کر رہے ہیں جب تک وزیراعظم آ کر ان سے ملاقات نہیں کرتے۔
جریدے دی نیوز کے مطابق چار وفاقی وزراء نے رائے دی کہ وزیراعظم کو کوئٹہ کا دورہ کرنا چاہئے اور احتجاج کرنے والے ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہئے تاکہ مقتولین کی تدفین ہو سکے۔
تاہم ان وزراء نے نام ظاہر نہ کرنے کا کہا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئٹہ کا دورہ نہ کرنے کا فیصلہ وزیراعظم کا اپنا فیصلہ ہے۔
ان چار میں سے دو وزراء نے بتایا کہ ابتدائی طور پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ کچھ دن انتظار کریں۔
تاہم، ان وزراء میں سے ایک نے اس نمائندے کو بتایا کہ بعد میں وزارت داخلہ کی طرف سے بھی وزیراعظم کو مشورہ دیا گیا کہ وہ احتجاج کرنے والے ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں سے جا کر ملاقات کر لیں۔