شہداء کے وارث کو نوکری دی جائے گی۔۔۔ ہزارہ برادری کی جانب سے حکومت کے سامنے اور کیا کیا معاہدے رکھے گئے؟

ہماری ویب  |  Jan 09, 2021

سانحہ مچھ کی جتنی تعزیت کی جائے شاید کم ہے کیونکہ محنت کش کارکنوں کو یوں مارنا کسی مذہب میں نہیں۔ لیکن پھر بھی ایسا واقعہ کوئٹہ کے علاقےمچھ میں پیش آیا جس کے بعد گزشتہ 6 روز میں شہداء کے ورثاء کی جانب سے دھرنے کیئے جا رہے تھے.

مطالبہ:

ان کا مطالبہ تھا کہ: '' وزیرِ اعظم ان کے پاس آئیں ان کی داد رسی کریں ان سے ملاقات کریں، ان کے پیاروں کے قاتلوں کو ڈھونڈیں، جے آئی ٹی بنائیں، شہداء کے شرعی وارث کو صوبائی حکومت ملازمت دے، لواحقین کو 50 لاکھ دیئے جائیں اور جلد سے جلد کوئی سخت سے سخت سزا دیں۔ ''

دھرنا ختم:

حکومت کی جانب سے یہ تمام مطالبات مان لیئے گئے ہیں اور ان کا دھرنا رات 2 بجے تک ختم ہو گیا تھا اور ہزارہ برادری کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ وہ صبح ہوتے ہی میتوں کی تدفین کر دیں گے۔

وزراء :

حکومت کی جانب سے چند وزراء کو رات ۱۲ بجے لواحقین کے پاس بھیجا گیا جن میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، وفاقی وزرا علی زیدی زلفی بخاری، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور لیاقت شاہوانی شامل تھے ان لوگوں نے مظاہرین کے مطالبات کے جواب میں کہا کہ: '' ہر ماہ ایک کمیٹی بیٹھے گی جن میں دو شہداء کے لواحقین اور دو حکومت کے نمائندے ہوں گے جو ان سے تفصیلی گفتگو کریں گے، ہم نے جے آئی ٹی بھی تیار کرلی ہے جو اس سانحہ سے متعلق تفتیش مکمل طور پر کرے گی، آپ لوگوں کو ہر طرح کا تحفظ دیا جائے گا، جبکہ علی زیدی نے شہداء کے بچوں کی تعلیم کیلئے اسکالر شپ کا بھی اعلان کردیا ہے۔

تدفین کب ہوگی؟

ہزارہ برادری کی جانب سے رات میں بتایا گیا تھا کہ ہفتے کی صبح 10 بجے ہزارہ قبرستان میں شہداء کی تدفین کر دی جائے گی۔

وزیراعظم آئیں گے یا نہیں ؟

جیسا کہ کل ہی وزیراعظم نے کہا تھا کہ : '' میتوں کی تدفین کر دی جائے گی تو میں خود کوئٹہ جا کر تمام لواحقین سے ملوں گا۔'' اب صورتحال یہ ہے کہ: '' وزیراعظم کسی بھی وقت کوئٹہ پہنچ جائیں گے۔'' ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا کہ : '' وزیراعظم کے ساتھ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی کوئٹہ پہنچ کر ان لواحقین سے ملیں گے۔''

واضح رہے کہ ملک بھر میں تمام دھرنے ختم کر دیئے گئے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More