3 لاکھ روپے ! پاکستان میں رکن اسمبلی کو کتنی تنخواہ ملتی ہے؟ وہ اہم معلومات جو سب کو معلوم ہونی چاہیے

ہماری ویب  |  Dec 28, 2020

ملک کو چلانے والے حکمران جن کو عوامی نمائندگان جمہوری طریقے سے اسمبلیوں یا اقتدار کی کرسی تک پہنچاتے ہیں، ہمارا آئینی حق ہے کہ جس طرح وہ ملازمین کی تنخواہ بڑھانے اور گھٹانے کے انتطامات اور معاملات کو سنبھالتے ہیں اسی طرح غریب عوام کو بھی اس بات کی معلومات ہونی چاہیے کہ پاکستان کی قومی و صوبائی اسملبی کے سیاستدان ماہانہ کتنی تنخواہ وصول کرتے ہیں۔

آیئے چند اعدادوشمار پر نگاہ ڈالتے ہیں کہ ملکی اسمبلیوں میں بیٹھے ہر سیاسی ممبر کتنی تنخواہ وصول کرتا ہے۔

1 بلوچستان اسمبلی

بلوچستان اسمبلی میں میں کل ممبران کی تعداد 65 ہے اور ہر ممبر کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ پچیس ہزار ہے۔ اس طرح بلوچستان اسمبلی سے ہر ممبر کی تنخواہ ملائی جائے تو پورے ایک سال کی مجموعی تنخواہ 9 کروڑ 50 لاکھ بنتی ہے۔

2-خیبرپختواہ اسمبلی

خیبرپختواہ اسمبلی ممبر کی کل ممبران کی تعداد 145 ہے۔ جبکہ ہر ممبر کی تنخواہ ڈیڑھ لاکھ مختص ہے۔ خیبرپختواہ اسمبلی کے ہر اراکین کی سالانہ کے حساب سے تنخواہ ملائی تو مجموعی تنخواہ 26 کروڑ ایک لاکھ بنتی ہے۔

3- سندھ اسمبلی

سندھ اسمبلی میں کل ارکان کی تعداد 168 ہے جبکہ ہر رکن کی تنخواہ ایک لاکھ پچھتر ہزار ہے، یعنی پورے ایک سال کے حساب سے ہر ارکانِ اسمبلی کی مجموعی تنخواہ ملائی جائے تو 35 کروڑ 28 لاکھ بنتی ہے۔

4- پنجاب اسمبلی

قومی اسمبلی کے بعد سب اسے اہم ترین اسمبلی پنجاب اسمبلی مانی جاتی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں کل ممبران کی تعداد 271 ہے جس میں سے 297 جنرل نشستیں ہیں اور خواتین ارکان اسمبلی کے لئے 66 مخصوس نشستیں مختص ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے ہر رکن کی ماہانہ تنخواہ ڈھائی لاکھ روپے ہے۔ سالانہ کے حساب سے ہر رکن کی تنخواہ ملائی جائے تو کل ایک ارب سے زائد بنتی ہے۔

5- قومی اسمبلی

پاکستان کی قومی اسمبلی کے کل ممبران کی تعداد 342 ہے جبکہ پارلیمنٹ کے ہر ارکانِ کی ماہانہ تنخواہ 3 لاکھ روپے ہے۔ سالانہ طور پر ہر پارلیمنٹ کے رکن کی تنخواہ شامل کی جائے تو ایک ارب 23 کروڑ 12 لاکھ روپے بنتی ہے۔

6- سینٹ

3 لاکھ روپے ! پاکستان میں قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان کو کتنی تنخواہ ملتی ہے؟ وہ اہم معلومات جو سب کو معلوم ہونی چاہیے

اب ان تمام نمبرز کا ٹوٹل نکالا جائے تو 35 ارب سے زائد روپیہ بنتا ہے۔

خیال رہے کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے اسپیکر ڈپٹی اسپیکر، وزراء وزیراعلی گورنرز وزیراعظم اور صدر کی تنخواہیں شامل نہیں ہیں۔ مختلف اجلاسوں کے اخراجات اور بونس ملا کر سالانہ خرچ 85 ارب کے قریب پہنچ جاتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More