بہاولپور کے چڑيا گھر میں ناياب نسل کے 7 ہرن پر اسرار طور پر ہلاک، چڑیا گھر انتظامیہ پریشان۔
تفصیلات کے مطابق بہاولپور کے چڑيا گھر ميں ناياب نسل کے 7 ہرن ہلاک ہو گئے جبکہ 12 کی حالت تشويشناک بتائی جا رہی ہے، یہ ہرن اچانک پُر اسرار طور پر ہلاک ہوئی ہیں تاہم ہلاکت کی وجہ اب تک سامنے نہیں آ سکی۔
اس حوالے سے بھاولپور چڑیا گھر انتطاميہ کا کہنا ہے کہ ہرنوں کی ہلاکت کی وجہ جاننا قبل از وقت ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی وجہ سامنے آئے گی۔
چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ درجنوں ہرن اچانک جنگلے میں تڑپنے لگے اور تھوڑی ہی دیر میں 7 ہرن دم توڑ گئے جبکہ فوری طبی امداد سے 22 ہرنوں کو بچا لیا گیا ہے اور 12 ہرن اب بھی شدید بیمار ہیں۔
تاہم اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہرنوں کی ہلاکت چڑیا گھر انتطامیہ کی غلفت کے باعث ہوئی، ذرائع کے مطابق ہرن مبینہ طور پر زہریلا چارا کھانے سے ہلاک ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے نایاب چیتل نسل کے ہرنوں کی مالیت تقریباً 10 لاکھ روپے ہے۔
چڑیا گھر کے جانوروں کی دیکھ بھال پر معمور شخص کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب تک یہ جانور ٹھیک تھے ان میں کوئی بیماری کی علامات بھی نہیں تھی تاہم اب اچانک یہ ہرنے کیسے مر گئیں یہ پریشان کُن بات ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں چڑیا گھروں کی حالت بے حد ابتر ہے، تاہم اس سے قبل اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں کاون ہاتھی کو 30 سال سے زائد عرصے ناگفتہ حالت میں رکھنے کے بعد اب ملک سے باہر بھیج دیا گیا ہے۔
دوسری جانب کراچی چڑیا گھر میں بھورے رنگ کا شامی نسل کا مادہ ریچھ 20 سالہ رانو گزشتہ 3 سال سے 25 فٹ چوڑے ایک گڑھے نما پنجرے میں قید ہے، جو کہ اس کی جسامت کے لحاظ سے انتہائی چھوٹا تھا چنانچہ سندھ ہائیکورٹ نے بدھ کو کیس کی سماعت کے دوران رانو کو 500 گنا بڑے پنجرے میں رکھنے کا حکم سنایا ہے۔