سال 2020 تعلیم کے اعتبار سے کیسا رہا؟

ہماری ویب  |  Dec 15, 2020

جو پہلے کبھی نہ ہوا وہ 2020 میں ہو گیا، عالمی وباء کے باعث انسانی زندگی کا نظام درہم برہم ہوگیا، سال 2020 ہر شعبے کے لئے بے حد تجرباتی سال رہا تاہم یہ سال تعلیم کے لئے کیسا رہا آج اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

اگر 2020 میں ہونے والے واقعات پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ سال تعلیم کے سلسلے کا تجرباتی دور رہا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 8 ماہ سے زائد عرصے تک ملک کے تمام تعلیمی ادارے بند رہے۔

2020 میں طالبات کو بِنا امتحان لئے ہی پروموٹ کر کے اگلی جماعت میں داخل کر دیا گیا، اس سال جہاں معیاری تعلیمی نصاب مکمل طور پر طالبِ علموں تک نہیں پہنچ سکا وہیں مہلک وباء کورونا وائرس کی وجہ سے درجنوں پرائیویٹ اسکولز مالی خسارے کے باعث بند ہو گئے۔

اگر صوبہ سندھ کی بات کی جائے تو سندھ میں نوّے لاکھ بچوں کو اسکولوں میں بِنا امتحان لئے ہی پروموٹ کرنا پڑا۔

کراچی کی جامعہ این ای ڈی میں تاریخ میں پہلی بار طالبات کو گیارہویں جماعت کے نتائج کی بنیاد پر داخلہ دیا گیا، آئی بی اے سمیت کئی اداروں میں آن لائن امتحانات لئے گئے تاہم کراچی کی سب سے بڑی جامعہ کراچی کا مالی خسارہ بھی مزید بڑھ گیا۔

سندھ کے تعلیمی بورڈز میں چار سال سے زیرِ التواء چیئرمینز، سیکریٹری، ناظم امتحانات کی تقرریاں بھی نہ ہو پائیں، تاہم صوبہ سندھ کے گورنمنٹ تعلیمی اداروں کا نظام جہاں پہلے ہی بے حد خستہ حال تھا اب وہ وینٹی لیٹر پر منتقل ہو گیا ہے۔

ایسے میں والدین بچوں کے مستقبل اور تعلیمی معیار کو لے کر پریشان ہیں مگر اس صورتحال سے سب سے زیادہ خوش وہ بچے ہیں جو دن رات امتحان کی تیاری کرے بِنا ہی پروموٹ ہو گئے۔

یاد رہے کہ 15 ستمبر سے ایک طویل مدّت کے بعد تعلیمی ادارے کھولے گئے تھے جو کہ کورونا کی دوسری لہر کے باعث کئے گئے حکومتی فیصلے کے بعد اچانک دوبارہ بند کر دیئے گئے تاہم تمام تعلیمی اداروں میں آن لائن کلاسزکا سلسلہ جاری ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More