پی ڈی ایم جلسے کی تیاریاں مکمل، اپوزیشن 50 ہزار کرسیاں بھر دے سیاست چھوڑ دوں گا، فیاض الحسن چوہان کا دعویٰ

ہماری ویب  |  Dec 13, 2020

پی ڈی ایم جلسے کی تیاریاں تو مکمل کر لی ہیں لیکن اپوزیشن اقبال پارک میں 50 ہزار کرسیاں بھر دے میں سیاست چھوڑ دوں گا، فیاض الحسن چوہان کا اپوزیشن کو چیلنج۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر کالونیز و جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا تھریٹ الرٹ جاری ہے لیکن پھر بھی پی ڈی ایم سیاست کو اولین ترجیح دیتے ہوئے جلسہ کرنے پر بضد ہے، انکا کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں جلسہ کرنا عوام کی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے کے مترادف ہے، فیاض الحسن چوہان نے اپوزیشن کو مخاطب کر کے کہا کہ 'میں چیلنج کرتا ہوں ہوں اقبال پارک میں 50 ہزار کرسیاں لگائیں اور بھریں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر اپوزیشن 50 ہزار کرسیاں بھر دے تو میں اُسی وقت سیاست کو خیر باد کہہ دوں گا'۔

فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ اگر اپوزیشن ایسا نہ کر سکی تو 'مکس اچار پارٹی بند کرے اور اپنے ابّا جی کی کرپشن کا حساب دیں'، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم پورے ملک سے کارکنان کے آنے کی دعویدار ہے لیکن پی ڈی ایم 7 ہزار کرسیوں سے کون سا انقلاب، تبدیلی اور حکومت بنانے چلی ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں فیاض الحسن چوہان نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ 11 پارٹیوں کو 7 ہزار کرسیاں لگانے پر شرم سے ڈوب مرنا چاہیے، کرسیوں کی تعداد نے جلسے سے پہلے ہی پی ڈی ایم کی ناکامی پر مہر لگا دی ہے، انہوں نے واضح کیا کہ مینار پاکستان پر تو عمران خان کے جلسوں نے دنیا کو بتایا کہ عوام کا سمندر کیا ہوتا ہے۔

دوسری جانب لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں مینارِ پاکستان تلے جلسے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ آج اپوزیشن کے اتحاد 'پی ڈی ایم' کے ہونے والے جلسے میں شرکت کے لیے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کے کارکن جمع ہونا شروع ہو گئے جو ریلیوں اور قافلوں کی صورت میں جلسہ گاہ پہنچیں گے۔

واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے اس جلسے میں نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الحمٰن سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے سربراہان رہنما اور کارکنان شریک ہوں گے جہاں 11 مختلف سیاسی جماعتیں مِل کر عمران خان کی حکومت کے خلاف سیاسی پاور شو کریں گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More