علم حاصل کرنے کی چاہت ہو تو اس کے راستے میں حائل مشکلات کو پار کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہوتا۔ ایسا ہی کچھ ایک بھارتی ہندو طالبِ علم نے ثابت کر دکھایا۔
بھارتی شہر الور سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ شبھم یادو نے اسلامیات کے داخلہ امتحان میں اول آکر سب کو حیران کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی شنھم اسلامیات کے طالبِ عملوں میں پہلے غیر مسلم طالبِ علم بن گئے ہیں۔
شبھم یادو نے حآل ہی میں دہلی یونیورسٹی سے فلسفے میں گریجویشن کی ہے ۔ اور وہ مذہب کا گہرائی سے مطالعہ کرنا چاہتے تھے یہی وجہ تھی کہ انہوں نے اسلامیات میں داخلہ لینے کے لئے ٹیسٹ کی تیاری کی ۔ شبھم کی لگن اور کوششوں کے باعث وہ اسلامیات کے پہلے غیر مسلم طالبِ علم بن گئے۔
شبھم کا کہنا ہے کہ: '' ہمارے معاشروں میں اسلام سے متعلق غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں اور مجھے یقین ہے کہ اسلام کو پوری طرح نہیں سمجھا گیا۔ ''
مذہبِ اسلام کو جاننے کی خاطر میں نے پوسٹ گریجویشن کے لیے اسلامیات جیسے مضمون کا انتخاب کیا۔ میں چاہتا ہوں کہ ہندو مسلم مل جل کر رہیں اسی لئے میں ثالث کا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں لیکن اس کے لیے بنیادی طور پر میرا اسلام مذہب کو جاننا بھی ضروری ہے۔
شبھم یادو سرکاری نوکری حاصل کرنا چاہتے ہیں جس کے تحت اسلامیات یونین پبلک سروس کمشن ان کی اس خواہش میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
ان کے والد ایک تاجر اور والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ شبھم کو ان کے والد نے اسلامیات جیسے مضمون کو پڑھنے کی اجازت دی اور حمایت بھی کی ہے۔