ماں واپس چاہیے، چار سالہ ننھے بچے کے والدین 100 دن کے اندر کورونا سے موت کا شکار ہوگئے، بچے کی درد ناک داستان سن کر آپ بھی افسردہ ہوجائیں گے

ہماری ویب  |  Nov 17, 2020

انسان چاہے کتنا ہی بڑا ہوجائے اس کے پاس کتنی ہی دولت موجود نہ ہو خواہ وہ کتنا ہی با اثر کیوں نہ ہو، ماں کا نہ ہونا اس کی بنیادیں ہلا دیتا ہے۔

امریکہ میں ایک چار سالہ ننھا بچہ بدقسمتی سے کورونا وائرس کی وجہ سے 100 دن میں اپنے والدین دونوں سے محروم ہوگیا۔

کورونا وائرس نے پوری دنیا میں اپنا خوف بٹھایا ہوا ہے اور اس مہلک مرض کی وجہ سے لاکھوں افراد لقمحہ اجل بن گئے ہیں۔ اور کئی لوگ اپنے پیاروں سے ہمیشہ کے لئے محروم ہوگئے ہیں۔

وہیں ان لوگوں میں شامل یہ بچہ بھی ہے جو اپنے سے بچھڑ جانے والے والدین اور خاص کر اپنی ماں کی جدائی کا غم محسوس کر رہا ہے۔

بچے کا خاندان دکھ کے ان لمحات میں اُس کی ایسی سالگرہ منانے کا منصوبہ تیار کر رہا ہے جسے بھلایا نہ جا سکے۔

جون میں ریڈن گونزالیز کے والد ایڈان کورونا کا شکار ہوکر بیمار پڑ گئے۔ اس سے قبل ان کے ایک ساتھی کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سان انٹونیو سے تعلق رکھنے والے ایڈن کو فوری ہسپتال منتقل کروا دیا گیا۔ وائرس کی وجہ سے 26 جون کو 33 برس کی عمر میں وہ چل بسے۔

چار سالہ لڑکے کی نانی روزی سلینز نے امریکی ٹیلی ویژن چینل این بی سی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ اس دوران بچے کی ماں، ماریہ، جو خاوند کو کھو دینے پر شدید رنج وغم میں مبتلا تھیں، وہ بھی بیمار ہوگئیں۔

سلینز نے بتایا کہ بیمار ہونے کے چند گھنٹے بعد لڑکے کی والدہ بھی پانچ اکتوبر کو اچانک چل بسیں۔ بعد ازاں ہسپتال انتظامیہ نے بتایا گیا کہ ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

خاندان کے ایک اور فرد کے مطابق والدین کی اچانک موت ریڈن کے لیے بہت درد ناک تھی، وہ اپنی نانی سے اکثر کہتا ہے کہ اسے ماں واپس چاہیے۔

سلینز نے ٹیلی ویژن چینل کو بتایا: ’وہ اپنی ماں کی کمی محسوس کرتا ہے، آج صبح ہی اس نے مجھ سے کہا کہ کاش اس کی ماں واپس آ جاتی۔ وہ بس ماں کی واپسی چاہتا ہے۔

’میرا مطلب ہے کہ میں اسے کیا بتاؤں؟ آپ جانتے ہیں؟ بس میں نے اسے یہ بتایا کہ اب فرشتے ہمیں دیکھ رہے ہیں اور ہماری حفاظت کر رہے ہیں۔‘

ریڈن کی سالگرہ اس ماہ 28 نومبر کو آ رہی ہے۔ ان کی نانی کو امید ہے کہ وہ گاڑیوں کے جھرمٹ میں انہیں سیر کروا کے ان کی زندگی میں تھوڑی سے خوشی لا سکیں گی۔

ڈائنوسار تھیم کے ساتھ آنے والی اس سالگرہ کے بارے میں ان کا کہنا تھا ’ کئی ٹرک چلانے والوں، شوقین بائیکرز، مسل گاڑیوں کے مالکان، کلاسک کار والوں اور جیپ کلبزسمیت فائر ڈیپارٹمنٹ نے بھی اس سالگرہ میں شرکت کی حامی بھری ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ شرکت کریں گے۔

سلینز نے یہ بھی بتایا کہ وہ کرسمس کے بعد اپنی بیٹی اور داماد کی یاد میں بھی تقریب کے اہتمام کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں جس کا اہتمام ماریہ اپنے خاوند کے لیے کرنا چاہتی تھیں لیکن کبھی نہ کر پائیں۔

ٹیلی ویژن چینل نیوز۔4 سے بات چیت میں سلینز نے کہا کہ وہ ریڈن کو یہ بتانے کے لیے پارٹی کا اہتمام کر رہی ہیں کہ ہر سال ان کی سالگرہ ایسے ہی دھوم دھام سے منائی جائے گی۔

ایسے حالات میں کہ جب غم سے نمٹنا مشکل کام ہے، سلینز نے کہا کہ ان کا نواسہ ان کی ہمت بندھاتا ہے۔

سلینز نے کہا: اسی کی وجہ سے میں زندہ ہوں۔ وہ مسلسل اور دوستانہ انداز میں مجھے یاد دلاتا رہتا ہے کہ وہ مجھ سے کتنی محبت کرتا ہے۔ اپنا خیال رکھنے پہ وہ ہمیشہ مجھے محبت سے دیکھتا ہے۔ اس صورت حال سے نمٹنا مشکل ہے۔

ریڈن کے خاندان نے ان کے لئے گو فنڈ فار می کے نام سے رقم اکٹھی کرنے کا ایک پلیٹ فارم بھی قائم کیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More