ایشیا کی پندرہ معیشتوں نےدنیا کے سب سے بڑے تجارتی معاہدے پر دستخط کردیئے ، یہ شراکت داری عالمی معیشت کے ایک تہائی حصے کا احاطہ کرتی ہے ۔
ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں ریجنل کمپریہنسو اکنامک پارٹنرشپ (آر سی ای پی) معاہدے پر دستخط کردیئے گئے ہیں ، اس معاہدے ہر بات چیت کا آغاز 2012 میں ہوا تھا ۔ یہ معاہدہ دنیا کی دوسری بڑی اکنامی اور خطے کے تجارتی قوانین کو بہتر بنانے میں کردار ادا کر سکتا ہے ،جبکہ بیجنگ کی بین الااقوامی مارکیٹ اور ٹیکنالوجی پر انحصار ختم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگا ۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یہ چین کی حمایت کے ساتھ کیا جانے والا معاہدہ ہے جس میں چین ، جاپان، جنوبی کوریا ،آسٹریلیا ، اور نیوزی لینڈ سمیت جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے دس رکن ممالک نے اس سمجھوتے کی منظوری دی ہے، جبکہ امریکہ اور بھارت جیسے دو بڑے ممالک اس معاہدے میں شامل نہیں ہیں ۔