کورونا وائرس! سردیوں سے قبل شہری ہوجائیں ہوشیار، ماہرین نے خطرے سے آگاہ کردیا

ہماری ویب  |  Oct 26, 2020

بیجنگ: چین میں ماہرین کی جانب سے ایک نئی طبی تحقیق سے دریافت کیا گیا ہے کہ کورونا کی وبا رواں سال کی سردیوں میں مہلک ثابت ہوسکتی ہے، تاہم کورونا اور فلو کے میلاپ سے کووڈ 19 کی افزائش بڑھ جائے گی۔

کورونا وائرس کے حوالے سے کی جانے والی چند تحقیق میں ماہرین بتا چکے ہیں کہ کووڈ 19 دراصل فلو کی بگڑی ہوئی شکل ہے جس کی وجہ سے یہ موذی مرض میں تبدیل ہوچکا ہے اور جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین میں کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر کورونا اور انفلوائنزا(نزلہ) کے وائرسز آپس میں مل جائیں تو کووڈ 19 کی نقول بننے کی شرح میں 10 ہزار گنا اضافہ ہوسکتا ہے، جس کے باعث ماہرین شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ موسم سرما کے دوران کورونا وائرس شدت اختیار کرسکتا ہے جس سے متعدد افراد متاثر ہوں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماہرین نے لیبارٹری ٹیسٹس سے مشاہدہ کرکے بتایا کہ انفلوائنزا اے وائرس بیماری کے کچھ گھنٹوں کے اندر انسانی خلیات کی ساخت میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں پیدا کرتا ہے۔

اور یہ تبدیلی کورونا کو دیگر خلیات پر حملے اور وائرس کے نقول میں مدد فراہم کرتا ہے، یہ تحقیق ووہان یونیورسٹی کی اسٹیٹ لیبارٹری آف وائرلوجی میں کی گئی ہے تاہم اب تک کسی جریدے میں شائع نہیں ہوئی ہے۔

ووہان یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق کی سربراہی شوکے نامی پروفیسر نے کی جن کا کہنا ہے کہ دنیا کے شمالی کرے میں جلد شروع ہونے والا فلو سیزن کورونا کی وبا سے جُڑ سکتا ہے جو کہ عوامی صحت کے لیے ممکنہ طور پر سنگین خطرات کا سبب بنے گا۔

خیال رہے کہ کووڈ 19 اور فلو(نزلہ) کی اکثر علامات ملتی جلتی ہیں اور دنیا بھر میں ماہرین کو خدشہ ہے کہ اس سے امراض کی تشخیص کا عمل پیچیدگیوں کا شکار بھی ہوگا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More