آپ بچوں کو موٹر سائیکل کے آگے بیٹھ کر سواری کرواتے ہیں تو ٹہریں۔۔۔ بچوں کی 10 ایسی غلط عادات جو خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں

ہماری ویب  |  Oct 23, 2020

چھوٹے بچے اچھائی اور بُرائی کی تمیز سے نا واقف ہوتے ہیں اور اُنہیں ایسے کاموں سے روکنا جو ان کی صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں والدین کے فرائض میں شامل ہے کیونکہ نیچے بتائے گئے غلط کام بُری عادات کی صُورت میں اُن کی ساری زندگی کو متاثر بھی کر سکتے ہیں۔

آج ہم آپ کو بچوں کی 9 ایسی عادات کے بارے میں آگاہ کریں گے جو اُن کی صحت کی تباہی کا باعث بن رہی ہیں وہاں اُن کے اخلاق بھی متاثر کرنے کا باعث بن سکتی ہیں۔

1- اُنگلی چُوسنے کی عادت

بعض اوقات چُوسنی استعمال کرنے والے چھوٹے بچوں میں انگوٹھا یا انگلی چُوسنے کی عادت پیدا ہوجاتی ہے جو کہ عام طور پر وقت کے ساتھ بڑا ہونے سے اپنے آپ ختم ہوجاتی ہے مگر ایسا بھی ہوتا ہے کہ یہ عادت اُن کے بڑے ہونے کے ساتھ ساتھ بڑھتی چلی جائے اور اس صُورت میں جہاں یہ ہاتھوں پر موجود جراثیموں کو اُن کے پیٹ میں لے جا کر صحت خراب کرتی ہے وہاں اُن کے دانتوں کو ٹیڑھا بھی کر سکتی ہے جس کی وجہ سے ان کی شخصیت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

2- رات کو دیر سے سونا

چھوٹے بچے عام طور پر روزانہ 11 سے 13 گھنٹے کی نیند لینے کے عادی ہوتے ہیں اور اگر انہیں وقت پر نہ سُلایا جائے تو دیر سے سونے سے ان میں چڑچڑا پن، سُستی، کاہلی جیسی عادات پیدا ہوجاتی ہیں جو اخلاق اور صحت دونوں کو متاثر کرتی ہیں۔

3- اونچا بولنا اور جھگڑنا

بچے جو دیکھتے ہیں وہی سیکھتے ہیں اور اگر گھر کے بڑے اونچی آواز میں جھگڑا کرنے یا غلط زبان بچوں کے سامنے استعمال کرنے کے عادی ہیں تو یہ چیز بچوں کی شخصیت میں بھی شامل ہوجاتی ہے جسے بعد میں ٹھیک کرنا ایک مُشکل کام بن جاتا ہے۔

4- ٹیلی وژن کے سامنے بیٹھ کر کھانا

عموما مائیں چھوٹے بچوں کو کھانا دیکر ٹی وی کے سامنے بیٹھا دیتی ہیں تا کہ وہ اُنہیں تنگ کیے بغیر ٹی وی دیکھنے میں مشغول رہے۔

ایک تحقیق کے نتائج کے مُطابق ایسے بچے جو ٹی وی دیکھنے کیساتھ کھانا کھاتے ہیں اُن میں موٹاپا پیدا ہونا شروع ہوجاتا ہے کیونکہ وہ ٹی وی دیکھنے میں اتنا مشغول ہوتے ہیں کہ اُن کا دماغ پیٹ بھرنے کی صُورت میں اُنہیں سگنل نہیں دے پاتا چنانچہ وہ زیادہ کھانا کھاتے ہیں اور پھر یہ عادت زندگی بھر کے لئے پریشانی کا باعث بن جاتی ہے

5- فاسٹ فُوڈ

بازار میں بکنے والا فاسٹ فُوڈ بچوں کی من پسند غذا ہے جسے کبھی کبھار کھانا تو ٹھیک ہے مگر اگر بچوں کو یہ کھانا اکثر کھلایا جانے لگے تو پھر وہ کوئی اور چیز کھانے میں پسند نہیں کرتے اور صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ فاسٹ فُوڈ ہی کھانے کو مانگتے ہیں۔

بچوں کی اس بُری عادت کو ختم کرنے کے لیے ماؤں کو چاہیے کہ گھر میں مختلف طرح کے کھانے پکائیں جو دیکھنے میں بھی خوبصورت لگتے ہوں اور اگر بچے کسی کھانے کو ناپسند کرتے ہیں تو ایسے کھانے کا کوئی متبادل کھانا جو صحت کے لیے مُفید ہو اُن کی خوراک میں شامل کریں۔

6- موٹر سائیکل کے آگے یا گاڑی کی فرنٹ سیٹ

ہمارے مُلک میں عام رواج ہے کہ چھوٹے بچوں کو موٹر سائیکل کے آگے بیٹھا کر سواری کروائی جاتی ہے جو کہ انتہائی خطرناک عمل ہے کیونکہ ذرہ سی ہوا لگنے سے بچوں کو نیند آجاتی ہے اور ایسی صُورت میں وہ ایک طرف جھول جاتے ہیں جس سے حادثے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

بچے کو موٹر سائیکل ہرگز ہرگز آگے بیٹھنے کی عادت مت ڈالیں اور گاڑی میں بچے کو بے بی سیٹ پر پیچھے بیٹھا کر سیٹ بلٹ ضرور باندھیں۔

7- موبائل فون اور کمپیوٹر

آج کل بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کے ہاتھ میں بھی موبائل فون ہر وقت ہی رہتا ہے تو دوسری جانب گیم کھیلنے کے شوقین بچے پورا وقت کمپیوٹر اسکرین کے سامنے وقف کردیتے ہیں۔ کمپیوٹر اور مہنگے ترین موبائل فونز میں اپنے دلچسپ اور رنگ برنگے پروگرامز کی وجہ سے بچوں کی صحت متاثر ہوتی ہے جس کا شاید والدین کو علم نہیں ہوتا۔

کمپیوٹر اور موبائل کی سکرین سے نکلنے والی بیلو لائٹ بچوں کے لیے انتہائی نقصان دہ چیز ہے جو اُنکی آنکھوں کو متاثر کرتی ہے اس لیے کوشش کریں کہ چھوٹے بچوں کو ان دونوں چیزوں کی عادت نہ پڑے دیں۔

8- گندی جگہ پر کھیلنا

مٹی وغیرہ یا گندی جگہ پر کھیلنا بھی بچوں کی صحت کو انتہائی نقصان پہنچا سکتا ہے کیونکہ بچے ایسی جگہ پر کھیل کر اپنے ہاتھ گندے کرتے ہیں اور پھر بغیر سوچے سمجھے ان ہاتھوں کو مُنہ میں ڈال لیتے ہیں جس سے ان کے پیٹ میں جراثیم وغیرہ آسان سے داخل ہوتے ہیں اور بیماری پیدا کرتے ہیں۔

9- بچوں کا W کی پوزیشن میں بیٹھنا

زمین پر بیٹھ کر کھیلنے کے دوران کُچھ بچے W کی پوزیشن میں بیٹھنا شروع کر دیتے ہیں کیونکہ ایسے بیٹھنے سے اُن کو آرام محسوس ہوتا ہے، بچوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پوزیشن اُن کی ٹانگوں کے سٹرکچر کو خراب کرنے کا باعث بنتی ہے اس سے اُن کی ٹانگوں کے جوڑ خراب ہوتے ہیں اور پیٹ کے مسلز کمزور ہوجاتے ہیں۔

ڈبلیو کی پوزیشن پر بیٹھنے سے بچوں کی گردن، کمر اور کاندھوں پر زیادہ وزن پڑتا ہے اور اگر یہ پوزیشن اُن کی عادت بن جائے تو اس سے ٹانگوں کی ہڈیوں کے ٹیڑھے ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

10-یہ عادت بنتی کیسے ہے

کوئی چیز اُس وقت عادت بن جاتی ہے جب اُسے شعوری اورلاشعوری طور پر بار بار دہرایا جاتا ہے اورچھوٹے بچوں میں بُری عادات کو اگر وقت پر ٹوک کر اچھے طریقے سے منع کر دیا جائے تو ان سے بچوں کی جان چُھڑائی جا سکتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More