اگلی جنگِ عظیم کب واقع ہوگی؟ ماہرین نے انتہائی خطرناک پیشن گوئی کر دی

ہماری ویب  |  Oct 10, 2020

دنیا پہلے ہی کورونا وائرس کی وبا سے نمٹ رہی ہے تو دوسری جانب ڈوئچے بینک کے زیر اِنتظام ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے اس موذی وباء سے کہیں زیادہ خطرناک دعویٰ کر دیا ہے۔

اس سے قبل بھی متعدد ماہرین پیشگوئیاں کر چکے ہیں کہ آئندہ 5 سے 6 سالوں میں دنیا کو کورونا وبا سے بھی خوفناک وبا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

کورونا وائرس جس نے لاکھوں انسانوں کو اپنا شکار بنایا اور آج بھی اس کے اثرات سے دنیا بھر کے لوگ خوفزدہ ہیں کیونکہ کوئی نہیں جانتا کہ کب اس وباء کا مکمل طور پر خاتمہ ممکن ہوگا۔

ڈیلی سٹار کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ 10 سالوں کے دوران چار طرح کے تباہ کن سانحات میں سے کسی ایک کے رونما ہونے کا 33 فیصد امکان ہے۔ ان چار ایونٹس میں پہلا فلو کی وباء ہے جو عالمی سطح پر پھیلے گی اور 20 لاکھ سے زائد لوگ لقمہ اجل بن جائیں گے۔

دوسرا سپر آتش فشاں کا پھٹنا، تیسرا سورج کی سطح سے اٹھنے والے خوفناک طوفان کا زمین پر تباہی پھیل جانا اور چوتھا تیسری عالمی جنگ کا آغاز ہوجانا۔

ماہرین کے مطابق ان چاروں میں سے کوئی ایک تباہ کن واقعہ بھی رونما ہوا تو وہ کورونا وائرس کی وباء سے کہیں زیادہ ہولناک ثابت ہوگا۔ آئندہ دس سالوں میں ان میں سے کوئی ایک واقعہ رونما ہونے کا 33 فیصد امکان ظاہر ہوا ہے جبکہ آئندہ 20 سال میں یہ اِمکان بڑھ کر 56 فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔

اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آئندہ دس سے بیس سال دنیا کے لئے تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں۔

گویا آئندہ بیس سال کے دوران دنیا میں ایک انتہائی بڑی تباہی سے دوچار ہونے کا غالب امکان ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ تباہی ایسی خوفناک ہوگی کہ اس طرح کی مثالیں ہم مذہبی کتابوں میں پڑھتے آئے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک شمسی طوفان آج سے 150 سال قبل آیا تھا۔ اس وقت دنیا کا نظام مختلف تھا۔ آج اگر ویسا ہی طوفان آتا ہے تو ہماری بجلی کے گرڈ سٹیشنز، سٹیلائٹ کمیونی کیشن، انٹرنیٹ اور دیگر اس نوع کی سہولیات برباد ہو جائیں گی اور دنیا مکمل طور پر تاریکی میں ڈوب جائے گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More