آذربائیجان (Azerbaijan) کو سرکاری طور پر جمہوریہ آذربائیجان بھی کہا جاتا ہے جو کہ اپنے ثقافتی و تاریخی ورثے اور قدرتی نظاروں کے اعتبار سے ایک امیر ترین ملک ہے۔
اس ملک کے فن تعمیر، ثقافت اور فیشن میں مشرق اور مغرب کا حسین امتزاج پایا جاتا ہے۔ اس ملک کا دارالحکومت باکو شہر ہے جو کہ بہت خوبصورت ہے۔ ہر سال سینکڑوں سیاح باکو شہر گھومنے کی غرض سے آتے ہیں، باکو کو ہواؤں کے شہر کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ اس شہر میں موجود سمندر کے ساحل کے ساتھ کئی پرکشش عمارات اور راستے تعمیر کیے گئے ہیں جو کہ دیکھنے میں انتہائی خوبصورت لگتے ہیں، اگر آپ اس شہر کی سیر کو جائیں تو نظامی اسٹریٹ٬ فاؤنٹین اسکوائر٬ میڈن ٹاور اور فلیم ٹاورز دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
Source : Home Love Lifestyle
آذربائیجان کے ہمسائے ممالک میں ترکی، آرمینیا، روس، ایران اور جارجیا شامل ہیں۔
اس ملک کا ہر موسم ہی بے حد حسین ہوتا ہے، جس کی وجہ یہاں موجود خوبصورت پہاڑ ہیں جو کہ Caucasus کے نام سے مشہور ہیں۔ آذربائیجان کی جمی ہوئی جھیلوں کا نظارہ انتہائی سحر انگیز ہوتا ہے۔
اس ملک کے لوگ مہمان نواز اور دوستانہ رویے کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ سیاحوں سے مل کر خوش ہوتے ہیں اور ان کے بارے میں جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں، تاہم یہاں کے زیادہ تر باشندے انگریزی زبان سے ناواقف ہوتے ہیں اور وہ صرف روسی زبان میں ہی بات کرنا جانتے ہیں، لیکن اس کے باوجود ان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ سیاحوں کی جس طرح ممکن ہو مدد کریں۔
اس ملک کی ایک خاص بات یہ ہے کہ دنیا میں موجود مٹی کے 800 آتش فشاں میں سے 350 آذر بائیجان میں پائے جاتے ہیں۔ یہ دیکھنے میں انتہائی دلچسپ ہوتے ہیں اور ان آتش فشاں سے بہت زیادہ مٹی اور ہائیڈرو کاربن گیس کارج ہوتی ہیں اور یہ ہی تیل اور گیس کی دریافت کے حوالے سے مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔ اس حوالے سے سب سے بہترین مقام Gobustan ہے جو کہ باکو شہر کے قریب ہی واقع ہے۔
کھانے کے حوالے سے بات کی جائے تو یہاں کے کھانے آپ کو کبھی مایوس نہیں کریں گے کیونکہ یہ انتہائی ذائقہ دار ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ یہاں کی کون کون سی جگہیں مشہور اور دیکھنے کے قابل ہیں، ملاحظہ کیجیے۔
Heydar Aliyev Centre یہ یہاں کی سب سے مشہور عمارت ہے جسے عراق اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے فن تعمیر کے ماہر زاہا حدید نے تعمیر کیا تھا۔ اس جگہ کا ہر سیاح کو لازمی دورہ کرنا چاہیے۔
Maiden Tower جو کہ بارھویں صدی کی یاد میں باکو میں تعمیر کیا گیا ہے۔
Shirvanshah’s Palace جو کہ 15ویں صدی کا محل ہے، جسے یونیسکو (امریکی فلاحی ادارے) نے ملک کے بہترین فن تعمیر میں سے ایک قرار دیا۔
Ichari Shahar یہ باکو شہر میں تعمیر کی گئی قدیم ترین آرام گاہ ہے۔
Azerbaijan Carpet Museum (کارپٹ میوزیم)
Ateshgah of Baku (The Fire Temple of Baku.)
Yanar dag –‘ The Burning Mountain’
Flame Towers اس کی خاصیت یہ ہے کہ یہ باکو کے کسی بھی مقام سے دیکھا جا سکتا ہے۔
Fountain Square – shopping, cafes and lots and lots of beautiful Fountains.
Nizami Street یہ باکو کی سب سے مشہور چہل قدمی کرنے والی سڑک ہے۔
Museums