ہمارے مذہب اسلام پر حملہ کرنے کی جرات کیسے کی؟ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کی فرانس کو وارننگ

ہماری ویب  |  Oct 09, 2020

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان ایک مرتبہ پھر اسلام اور مسلمانوں کے حق کے لیے بول پڑے۔

تفصیلات کے مطابق ترک صدر نے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئیل میکرون کو سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمارے دین کی تنظیم نو کی بات کرنے والے میکرون کا ملک خود بحران کا شکار ہے، نوآبادیاتی سوچ ترک کر دو'۔

طیب اردوان کا کہنا تھا کہ 'مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے عمل کو یورپی سیاستدان اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں'، انہوں نے سخت ناراضگی اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فرانسیسی صدر میکرون کے بیانات کو کھلم کھلا اشتعال انگیزی قرار دیا۔

طیب اردوان نے میکرون کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ 'آج متعدد مغربی ممالک میں نسل پرستی اور اسلام دشمنی کی حکومتیں بھی پشت پناہی کر رہی ہیں، نسل پرستی اور اسلام دشمنی کا مقابلہ کرنے کے بجائے یہ سب سے بڑی برائی اپنے معاشرے کے ساتھ کر رہے ہیں'۔

خیال رہے ایمانوئیل میکرون نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 'فرانس کے 60 لاکھ مسلمان اپنا الگ معاشرہ تشکیل دینا چاہتے ہیں، انہیں روکنے کے لیے سخت قوانین بنانے چاہئیں'۔ میکرون نے فرانسیسی مسلمانوں کو علیحدگی پسند قرار دے دیا تھا۔

اس موقع پر فرانسیسی صدر نے اپنا چار نکاتی ایجنڈا بھی پیش کیا جس کے تحت غیر ملکی اماموں اور مساجد کی فنڈنگ کے ساتھ ساتھ گھر پر تعلیم و تربیت پر بھی پابندی لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔

صدر کے اس اقدام پر فرانسیسی مسلمانوں نے میکرون کے پلان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور اسے مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن قرار دیا۔

یاد رہے نیا قانون منظور ہونے کی صورت میں مسلمان خواتین گھر سے باہر حجاب نہیں لے سکیں گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More