اکثر و بیشتر کسی کام کے دوران اور چلتے پھرتے اچانک ہی ہمیں اپنا سَر گھومتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ ہم کھڑے ہوں یا بیٹھے ہوئے ہوں خود کو چکراتا ہوا محسوس کرتے ہیں اور آنکھوں کے سامنے اندھیرا بھی چھا جاتا ہے جس کی کوئی عام وجہ بھی ہوسکتی ہے، لیکن بار بار ایسا ہونے کی صورت میں کسی ماہر معالج سے رجوع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہاں ہم آپ کو چند عام وجوہات بتا رہے ہیں جو سَر چکرانے کا باعث ہوسکتی ہیں۔
اگر آپ لیٹے ہوئے ہوں اور اٹھ کر بیٹھیں یا کھڑے ہوں اور اچانک چکر آنے لگیں تو ممکن ہے کہ آپ کا بلڈ پریشر بہت زیادہ کم ہو گیا ہو، اور جسم میں خون کی گردش متاثر ہوئی ہو۔
طبی ماہرین کے مطابق جب کوئی لیٹا ہوا شخص اچانک اٹھتا ہے تو خون تیزی سے اس کے دماغ تک نہیں پہنچ پاتا جس کے نتیجے میں اسے اپنا سَر چکراتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر آپ تیزی سے اپنی سمت بدلنے کے دوران سر چکراتا ہوا محسوس کریں اور ایسا بہت کم ہو تو آرام سے پوزیشن بدلنے کی عادت ڈالیں، لیکن یہ شکایت بڑھ جائے اور اس کی بظاہر کوئی وجہ سمجھ نہ آرہی ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
طبی ماہرین کے نزدیک سَر چکرانے کی ایک وجہ پانی کی کمی بھی ہوسکتی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ پانی انسانی زندگی کی اہم ترین ضرورت ہے۔ جسم میں پانی کی کمی کے باعث چکر محسوس ہونے لگتے ہیں اور دورانِ خون کا نظام متاثر ہوتا ہے جس کے سبب ہم چکر محسوس کرسکتے ہیں۔
سَر پر لگنے والی معمولی چوٹ یا ضرب لگنے سے بھی چکر آسکتے ہیں۔ اگر آپ کا سَر کسی چیز سے ٹکرایا ہو تو وقفے وقفے سے سر گھومتا ہوا محسوس ہوسکتا ہے، لیکن یہ شکایت بڑھ جائے اور متلی یا قے بھی ہونے لگے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔
کانوں کا انفیکشن بھی چکر آنے کی بڑی وجہ بن سکتا ہے۔ کان ہی ہمارا جسمانی توازن بھی برقرار رکھتے ہیں۔ کانوں کے انفیکشن کی صورت میں ہم چکر محسوس کرتے ہیں جس کا علاج کروانا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔