چلچلاتی دھوپ میں باہر نکلنے کے لئے ہمیں ایک خاص قسم کی جدوجہد کرنی پڑتی ہے کیونکہ ہمارا دل اور دماغ اس بات کے بلکل خلاف ہوتے ہیں کہ دھوپ میں باہر نکلیں۔ وہ بھی صرف اس وجہ سے کہ دھوپ تیز ہوتی ہے وہ دماغ میں گھسنے لگتی ہے سردرد بڑھنے لگتا ہے اور سب سے زیادہ بڑی پریشانی کہ رنگ کالا ہوجائے گا۔
اور عموماً دھوپ میں باہر نکلنے سے ہمارا رنگ خراب ہوجاتا ہے کالا پڑنے لگتا ہے جس کو ہم کہتے ہیں کہ ہمیں سن ٹین ہوگیا ہے ، یعنی دھوپ سے رنگ جل گیا ہے اور اس کو ختم کرنے کے لئے آپ اور ہم سب ہی ہزاروں قسم کے ٹوٹکے اور سن بلاک کا استعمال کرتے ہیں جوکہ جلد کو بعض اوقات مذید خراب کرنے کا ایک ذریعہ بنتے ہیں۔
مگر دھوپ میں رہنے کی وجہ سے رنگ خراب کیوں ہوتا ہے اس کی اصل وجہ کیا ہے؟
وجہ:
دھوپ میں رہنے سے دراصل رنگ خراب نہیں ہوتا ہے بلکہ جلد میں پایا جانے والا مرکب ''میلینن'' جو کہ ہماری جلد کے رنگ کو کنٹرول کرنے کا کام کرتا ہے۔ اور دھوپ اس مرکب کو اپنی تیزی اور الٹراوائلٹ شعاعوں کی وجہ سے اپنی جانب کھینچتی ہے جس سے یہ مرکب جسم سے ختم ہونے لگتا ہے اور فوری ہمارا اعصابی نظام متحرک ہوجاتا ہے اور وہ ردِ عمل کے طور پر میلینن کو جسم کی ضرورت سے زیادہ پیدا کرتا ہے، اس اچانک اور فوری ردِ عمل کے نتیجے میں ہمارا رنگ خراب ہوجاتا ہے۔