کسی بھی ٹیم کی کامیابی کے لئے ٹیم لیڈر کا کردار مرکزی ہوتا ہے۔ کپتان وہ ہوتا ہے جو اپنی ماہرانہ صلاحیتوں سے ٹیم کو آگے لے کر چلتا ہے اور حوصلہ بڑھاتا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد میں بھی قائدانہ صلاحتیں موجود ہیں جس کی ایک بہترین مثال چیمپین ٹرافی کا ٹائٹل جیتنا، لگاتار 11 ٹی ٹوئنی میچز کی سیرز میں ٹیم کو فتح سے ہمکنار کروانا اس کے علاوہ ان کی ذمہ دارانہ کپتانی، یہ وہ عظیم مثالیں ہیں جن کی بناء پر پاکستانی شائقین انہیں بے حد پسند اور ہمدردی رکھتے ہیں۔
کرکٹ کے علاوہ سرفراز حمد کی کچھ اور وجوہات ایسی ہیں جن کے سبب وہ شائقینِ کرکٹ کے دلوں میں گھر کرچکے ہیں۔
سرفراز احمد اُن خوش قسمت لوگوں میں شامل ہوتے ہیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے مقدس کلام قرآن مجید کو حفظ یعنی اپنے دل میں بھی سمایا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ وہ نعت خوانی کرنے کے بھی بچپن سے شوقین ہیں۔ اسکول، کالجز کی اکثر دینی تقریبات میں وہ خوبصورت آواز میں نعت خوانی کر کے سکون کا سماء باندھ دیتے تھے۔ ان کی نعت شریف پڑھتے ہوئے ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آتی رہتی ہیں۔ سرفراز احمد کے گھر کا ماحول شروع سے مذہبی طرز کا تھا اور ان کے والد نے اُنہیں اسکول کے بجائے مدرسہ میں داخلہ دلوا دیا تھا جہاں سے وہ قرآن پاک کو دل میں بسا کر نکلے۔
مدرسے کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے باقاعدہ طور پر اسکول کی تعلیم کا آغاز کیا جہاں وہ ایک اچھے طالب علم ثابت ہوئے اور اچھے نمبرز حاصل کرنے کے بعد اُن کا کالج میں داخلہ ہوا۔
بعد ازاں کالج کے دنوں سے انہیں کرکٹ کھیلنے کا شوق اٹھا اور کالج کی ٹیم کے ہمراہ میچز کھیلنے لگے۔ سرفراز احمد کو ابتداء ہی سے وکٹ کیپر بننے کا شوق تھا۔
آج سرفراز احمد پاکستان کے نامور کھلاڑیوں بالخصوص عظیم اور کامیاب کپتانوں میں شامل کئے جاتے ہیں۔ یقینا بھرپور لگن اور محنت اور قابلیت کے بلبوتے پر وہ قومی ٹیم کے بہترین کھلاڑی اُبھر کر سامنے آئے اور یہی ایک وجہ ہے کہ جب وہ میدان میں اترتے ہیں تو جوش و جزبہ ان میں دکھائی دیتا ہے۔ بلاشبہ انہوں نے ملک کا نام دنیا بھر میں سربلند کیا۔