بیٹی زحمت نہیں رحمت ! والدین کو اپنی بیٹیوں کو شادی میں جہیز میں چیزیں دینے کے بجائے ایسا کیا دینا چاہیے جو ۔۔۔۔۔۔۔۔

ہماری ویب  |  Aug 22, 2020

شادی ایک بہت عظیم رشتہ ہے جو صرف دو لوگوں کو ہی نہیں بلکہ دو خاندانوں کو جوڑتا ہے اور شادی کی ہلا گلا کرنے والی رسمیں آپس میں پیار محبت کو بڑھانے کے لیے ہی رکھی جاتی ہیں۔

تمام تر مروتیں ایک طرف مگر جہیز ایک ایسی لعنت ہے جو ماضی سے آج تک ہمارے یہاں ایک لوٹ مار کی رسم ہے جس کو پڑھے لکھے لوگ بھی ادا کررہے ہوتے ہیں کوینکہ بیٹی کا سسرال میں عزت اور بیٹے کی احباب میں عزت کو بڑھاوا دینا سمجھا جارہا ہوتا ہے۔

اسی ماحول میں گذشتہ کچھ روز قبل ایک نوجون نے ٹوئٹر پر ایسی بات ٹوئٹ کردی جس کو پڑھ کر داد دینے والے بھی پیچھے نہ رہے اور تنقید کے نشتر بھی برستے رہے۔

مگر وہ خآص بات تھی کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ جس کو پڑھ کر یوں معلوم ہوا کہ گویا ہمارے ملک و معاشرے میں اگر اس بات پر عمل پیرا کروایا جائے تو کبھی جہیز لعنت نہ لگے گا، والدین اپنی بیٹیوں کو عزت اور محبت سمیت بغیر کسی رسمی دبائو کے آسانی سے رخصت کرکے سنت و شریعت کا فرض ادا کرسکیں گے۔۔۔؟

سعد نامی نوجوان نے ٹوئٹ میں لکھا کہ:

'' اگر لوگ جہیز میں ڈگری مانگنے لگ جائیں تو یہ زیادہ بہتر ہوگا کہ تمام والدین اپنی بیٹیوں کی تعلیم و ترقی کی جانب فکر کریں گے ان کو پڑھانےا ور اچھی سے اچھی تعلیم دلوانے کی کوشش کریں گے نجائے اس کے کہ وہ بیٹیوں کے جہیز کے فریج، برتن اور فرنیچر کی فکر کریں۔''

جس پر وحید احمد نامی صارف نے جواباً کہا کہ:

'' لڑکوں سے بھی ڈگری کا سوال کیا جانا چاہیئے اور جن کے پاس کسی جامعہ کی سرٹیفائیڈ لیگل ڈگری نہ ہو ان سے شادی کو غیر قانونی قرار دیا جائے تاکہ معاشرے سے ظلم و تشدد اور بڑھتی آبادی کو کنٹرول کیا جاسکے۔''

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More