سعودی عرب میں ڈھائی سالہ بچے کو معمولی بخار کی شکایت پر گھر والے ہسپتال لے گئے۔
وہاں پہنچ کر ڈاکٹروں نے شبے کی بنیاد پر بچے کا کورونا ٹیسٹ کروانے کے لیے کہا۔
دورانِ ٹیسٹ بچے کی ناک میں کورونا کٹ ٹُوٹ گئی جس کی وجہ سے عبد العزیز الجوفان جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق طبی عملے نے کورونا وائرس کے شبے میں ٹیسٹ کے لیے کٹ بچے کی ناک میں داخل کی جس کے ٹوٹ جانے سے بچہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
بچے کے چاچا نے کہا کہ:
’سچ بات یہ ہے کہ بچہ لاعلاج امراض میں مبتلا تھا اور نہ کسی نازک بیماری کا شکار تھا۔
بچے کا جسم گرم ہو رہا تھا جس پر ہسپتال لے جایا گیا۔
ڈاکٹروں نے شک کی بنیاد پر کورونا ٹیسٹ کا فیصلہ کیا۔
جب کورونا ٹیسٹ کٹ بچے کی ناک میں ٹوٹ گئی تو ڈاکٹرز نے علاج کے لیے اسے ہسپتال میں داخل کرلیا۔
پھر آپریشن کے لیے بے ہوش کیا گیا۔
رات ایک بجے بتایا گیا کہ آپریشن مکمل ہوگیا ہے اور ناک میں سے کورونا ٹیسٹ کٹ نکال لی گئی ہے۔
چاچا کا مزید کہنا تھا کہ:
آپریشن کے بعد میرا بھتیجا ہوش میں آگیا تھا۔
اس کی والدہ بھی وہاں موجود تھیں اور نرسوں سے مسلسل درخواست کر رہی تھیں کہ ڈاکٹر بچے کا معائنہ کرلیں خون تو بہنا بند ہوگیا ہے اور سانس لینے میں کوئی مشکل بھی پیش نہیں آرہی ہے۔ لیکن کوئ تصلی بخش جواب نہیں مل رہا۔
مگر نرسوں نے بارہا کہا کہ:
ڈاکٹر نہیں ہیں انتظار کیا جائے۔
اسی اثناء میں صبح 9 بجے بچہ اچانک بے ہوش ہوگیا تو ماں نے فوری طور پر انتظامیہ کو اطلاع دی۔
سانس آنا بند ہوگیا تھا جس پر بچے کو مصنوعی سانس فراہم کی گئی۔
لیکن ایکسرے میں پتہ چلا کہ بچے کے ایک پھیپھڑے میں تنفس کی نالی بند ہوگئ ہے۔
بچے کی حالت بگڑنے پر جان بچانے کے لیے اسے ریاض کے سپیشلسٹ ہسپتال منتقل کرنے کے لئے ایمبولینس کا انتظام کیا ہی جارہا تھا کہ بچہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔