اینڈرائیڈ فون کی چارجنگ کو کیسے تیز کریں؟ تین آسان طریقے جانیں

ہماری ویب  |  Jul 01, 2020

آج کل اینڈرائیڈ فونز کے اعلی درجے کے آپریٹنگ سسٹم، مختلف جدید اور بھاری فنکشنز کی وجہ سے اُن کی بیٹری تیزی سے ظائع ہو جاتی ہے اور صارفین کے لئے پریشانی مزید بڑھ جاتی ہے۔ آج ہم آپ کو چند طریقے بتاتے ہیں کہ کیسے اپنے اینڈرائیڈ موبائل فون کی چارجنگ کی رفتار کو بڑھا سکتے ہیں۔

سب سے پہلے تو یہ بات اپنے ذہن میں رکھیں کہ کچھ ایپلیکیشنز اسمارٹ فون کی بیٹری کو تیزی سے خرچ کرتی ہیں جیسے ویڈیو اور وائس نیوی گیشن۔ دوسری بات یہ کہ فون کی اسکرین جتنی بڑی ہو گی اس کی بیٹری اتنی ہی تیزی سے ختم ہوگی۔

1- بیٹری

بیٹری کی صلاحیت ملی ایمپیئر آور ( ایم اے ایچ) میں ناپی جاتی ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ فون میں کتنے چارج اسٹور کرنے کی گنجائش ہے۔ ایمپیئر یہ بھی بتاتا ہے کہ یہ کتنا چارج فراہم کرتا ہے جبکہ وولٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کس تیزی سے جارچ منتقل کرے گا۔ ان دو پیمانوں کو ملانے سے واٹ بنتا ہے۔ جس چارجر کے زیادہ ایمپئیر اور وولٹیج یا واٹ ہوں گے، وہ چارجز زیادہ تیزی کے ساتھ فون چارج کرے گا جسے ریپڈ چارجز کہا جاتا ہے۔

لیکن ہر فون کے لئے ریپڈ چارجر صحیح بھی نہیں مثلاً آئی فون 6 صرف 1.6 ایمپیئر کو سپورٹ کرتا ہے اور اس کے ساتھ ایک ایمپیئر کا چارجر آتا ہے جبکہ اگر آپ آئی پیڈ کے ساتھ آنے والے 2.2 ایمپیئر چارجر کو آئی فون پر لگا دیں تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ فون چارجنگ کے ماہر جو سلورمین کہتے ہیں کہ سستے اور غیرمعیاری چارجر سے بجلی لیک ہوتی ہے جو دھیرے دھیرے بیٹری کو نقصان پہنچاتی ہے۔

2- لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر سے چارجنگ

اپنے موبائل کو لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر سے یو ایس بی کے ذریعے جوڑ کر چارج کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ اس میں بہت وقت صرف ہوتا ہے۔ کوشش کیجئے کہ اوریجنل وال چارجر ہی استعمال کیا جائے۔

اگر آپ مجبوراً کمپیوٹر سے یوایس بی تھری کے ذریعے فون چارج کر رہے ہیں تو فون کو ایئرپلین موڈ پر کردیں تاکہ یہ کمپیوٹر سے جڑ نہ سکے ورنہ وصول ہونے والے ایمپیئر میں کمی واقع ہو جائے گی۔

3- گاڑی کا چارجر

اس کے لئے یہ بہتر ہوگا کہ گاڑی کے چارجر میں ایک ایمپیئر سے زائد کا کوئی ایک چارجر استعمال کیا جائے۔ کوئیک چارجر 2 یا 3 بہتر طور پر یہ کام کرسکتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More