کورونا وائرس سے متعلق چونکا دینے والی تحقیق سامنے آگئی

ہماری ویب  |  Jul 01, 2020

عالمگیر وبا کورونا وائرس کے وار دنیا بھر میں تاحال جاری ہیں اور اس وائرس سے متعلق آئے روز حیران کر دینے والی تحقیق سامنے آتی رہتی ہیں۔

اٹلی میں کورونا وائرس کے حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ اپریل کے مقابلے میں مئی میں جو افراد کورونا وائرس کا شکار ہوئے، ان میں وائرس کا زور کم تھا۔

اٹلی میں چھوٹے پیمانے پر کی جانے والی ایک تحقیق میں ماہرین نے دیکھا کہ اپریل میں کورونا وائرس کا شکار مریضوں میں وائرس کی شدت زیادہ تھی، ماہرین نے اسے وائرل لوڈ کا نام دیا ہے جو ان کے مطابق مئی میں کم ہوگیا۔

اپنی تحقیق میں ماہرین اس حوالے سے ٹھوس شواہد تو فراہم نہیں کرسکے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ بظاہر سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا جانا، فیس ماسک کا زیادہ استعمال اور سماجی فاصلوں کو یقینی بنانا ہوسکتا ہے۔

تحقیق میں اس پہلو پر غور نہیں کیا گیا کہ آیا وائرس کی جین میں کوئی تبدیلی ہوئی یا پھر مریضوں کے جسم میں کوئی تبدیلی واقع ہوئی جس کے باعث وائرس کا زور کم ہوا۔

تحقیق کے لئے ماہرین نے اٹلی کے ایک اسپتال سے 200 کورونا وائرس کے مریضوں کے، ٹیسٹ کے لئے دیے گئے سیمپلز کا جائزہ لیا۔ ان میں نصف مریض اپریل میں سامنے آئے اس وقت وائرس کا زور اٹلی میں عروج پر تھا، جبکہ نصف مئی میں سامنے آئے جب اس کا زور ٹوٹ چکا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اپریل میں جو مریض آئے ان میں وائرل لوڈ زیادہ تھا، ان مریضوں میں ظاہر ہونے والی علامات بھی شدید تھیں جبکہ انہیں اسپتال میں فوری علاج کی ضرورت بھی پیش آئی۔

تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ 60 سال سے زائد عمر کے مریضوں میں وائرل لوڈ بہت زیادہ تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 13 ہزار 470 ہو گئی ہے، جبکہ کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن چکا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More