کورونا وائرس میں مبتلا بھارتی نوجوان روی کمارنے اپنی موت سے قبل والد کو دل دہلا دینے والا ویڈیو پیغام بھیجا جس کو سن کر والد ہواس باختہ ہوگیا۔ اور بیٹے کی موت کے بعد یہ ویڈیو پیغام دنیا کے سامنے لایا گیا۔
بھارتی ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے مشترکہ دارالحکومت حیدر آباد میں 34 سالہ روی کمار کو 24 جون کو حیدر آباد کے چیسٹ ہسپتال میں داخل کروایا گیا جبکہ 26 جون کو ان کی موت ہوگئی۔
نوجوان نے اپنی موت سے کچھ ہی دیرپہلے اپنے باپ کو ایک ویڈیو پیغام بھیجا تھا۔ جس میں اس نے کہا کہ " ڈیڈی میں سانس نہیں لے پا رہا ہوں، آکسیجن نہیں مل رہی، بائے پاپا بائے"
بیٹے کے ویڈیو پیغام ،اس کی بگڑی ہوئی حالت اور ہلاکت کے بعد روی کمار کے والد نے ہسپتال انتظامیہ پر لا پرواہی کا الزام لگادیا ۔
والد کا کہنا ہے کہ:
میرے بیٹے کو 102 بخار تھا ، اسے چیسٹ ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا ، اسے آکسیجن لگائی گئی اور بعد میں ہٹادی گئی اسی لئے بیٹے کی موت واقع ہوئی۔ لیکن اب یہ لوگ اپنی غلطی کا الزام ہمیں دے رہے ہیں۔
جبکہ ہسپتال کے سربراہ محبوب خان کے مطابق :
جب نوجوان کو ہسپتال میں داخل کیا گیا تو اس وقت اس کی طبیعت بہت خراب تھی، ہسپتال انتظامیہ نے نہ تو اس کی آکسیجن ہٹائی اور نہ ہی کسی قسم کی کوئی لاپرواہی کی۔ کورونا نے روی کمار کے پھیپھڑوں کے ساتھ دل پر بھی اثر کیا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی۔